این جی اوز کی خواتین ارکان پر پابندی کی وجہ طالبان نے بتادی

این جی اوز کی خواتین ارکان پر پابندی کی وجہ طالبان نے بتادی
کیپشن: The Taliban explained the reason for the ban on women members of NGOs(file photo)

ایک نیوز: طالبان نے کہا ہے کہ افغان خواتین پر اقوام متحدہ اور این جی اوز کے لیے کام کرنے پر پابندی کا فیصلہ اندرونی سماجی معاملہ ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کا یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا جس میں اُس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرنے میں ناکام رہی ہے۔

وزارت کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم افغان خواتین کے تمام حقوق کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ عالمی برادری کو تنوع (diversity) کا احترام کرنا چاہیے اور اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔

واضح رہے کہ افغان خواتین پر عائد کی گئی پابندی کے حوالے سے قرارداد جمعرات کو کونسل کے تمام 15 ارکان نے متفقہ طور پر منظور کی جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں اقوام متحدہ اور این جی اوز کے لیے کام کرنے والی خواتین پر پابندی انسانی حقوق اور انسانی اصولوں کو مجروح کرتی ہے اور تمام ریاستوں اور تنظیموں سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ان پالیسیوں اور طریقوں کو فوری طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔