ایک نیوز: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی میں فریق نہیں بنے گا اور نہ ہی پاکستان امریکہ اور چین کی بڑھتی ہوئی دشمنی میں کسی بھی کیمپ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک عظیم طاقت کے مقابلے میں فریقوں کا انتخاب کیے بغیر اپنے مفادات پر توجہ دے رہا ہے۔ پاکستان یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ پر "غیر جانبدار" رہنے کا ارادہ رکھتا ہے اور کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کی خبروں کی تردید کرتا ہے۔ ہم چین کو اپنے "ہر موسم کے دوست" اور "سٹریٹجک پارٹنر" کے طور پر د یکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ اور چین کی بڑھتی ہوئی دشمنی میں کسی بھی کیمپ میں شامل ہونے کا کوئی اراد ہ رکھتاہے اور نہ ہی پاکستان عالمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی میں فریق نہیں بنے گا۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف مغرب کا ساتھ دے کر اور نائن الیون کے بعد دوبارہ پاکستان نے بڑی قیمت ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیس سالوں میں مغرب نے پاکستان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا ہے۔