ایک نیوز: میٹرک میں پوزیشن حاصل کرنے والوں کا اعلان کر دیا گیا ہے،کامیابی کا تناسب 86 فیصد رہا۔
رپورٹ کےمطابق میٹرک میں خصوصی امیدواروں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کراچی میٹرک بورڈ میں پہلی پوزیشن محمد عباس نے حاصل کی جبکہ دوسری پوزیشن بریلا اسلام اور تیسری پوزیشن ماہم کاشف نے حاصل کی۔
جنرل گروپ میں پہلی پوزیشن زیطون عرفان ،وسری پوزیشن سیدہ خضراء، اور تیسری پوزیشن نشینا آصف نے حاصل کی ۔سائنس گروپ میں پہلی پوزیشن سہیرا فاطمی،دوسری پوزیشن ربیشہ علی اور تیسری پوزیشن محمد عمیر جاوید نے اپنے نام کی۔ اے ون گریڈ لینے والے طلبہ کی تعداد 33 ہزار 967،اے گریڈ لینے والے طلبہ کی تعداد 45 ہزار 80،بی گریڈ لینے والے طلبہ کی تعداد34 ہزار 250 اور سی گریڈ لینے والے طلبہ کی تعداد 18 ہزار 33 ہے۔ D گریڈ میں پاس ہونے والے طلبہ کی تعداد 3 ہزار 37 اور ای گریڈ میں پاس ہونے والے طلبہ کی تعداد 16 ہے۔
سیکریڑی بورڈ اینڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ نتائج تبدیلی کے شواہد سامنے آئے تو فارنسک تحقیقات کروائیں گے۔پہلے جو نتائج تبدیل ہوئے ان کی تحقیقات نہیں رکی ابھی بیورو کریسی میں ٹرانسفر ہوئے ہیں،تحقیقات نہیں رکیں گی شکایات ملتے ہی تحقیقات ہونگی ۔ نتائج تاخیر کی وجہ بورڈ انتظامیہ نے اساتذہ کی غیر حاضری بتائی ہے۔
سیکریٹری جامعات اینڈ بورڈ نور احمد سمو نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت خوش ہوتا ہوں طلبہ کی کامیابی پر میٹرک مائل اسٹون ہے،بورڈ میں اول پوزیشن لینا طالب علم کیلئے بہت بڑا دن ہے۔تعلیمی اداروں میں ہمارا فوکس ہمارےطلبہ ہیں،سرٹیفکیٹ، مارکس بچوں کیلئے اہم ہیں، پہلی پوزیشن حاصل کرنا بڑی بات ہے ۔
نور احمد سمو نے مزید کہا کہ بہت سے طلبہ نے اس مرتبہ اے ون گریڈ حاصل کیا ہے،آج کے دور میں جتنے ایسو سی ایشن ، اسکول پرنسپل ہیں میں ان کو کریڈٹ دوں گا،میں تمام اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں
شاگرد کے بعد اسکول انتظامیہ ہے میں ان کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔چاہے سرکاری ہو یا نجی اسکول ہو انتظامیہ کا کردار اہم ہے۔
چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کا کہناہےکہ آج میٹرک کے نتائج کا اعلان ہو رہا ہے،کراچی بورڈ پاکستان کا نمبر ون بورڈ ہے۔شرف علی شاہ نے کہا کہ کراچی بورڈ کا چیئرمین ہونا میرے لیے فخر کی بات ہے ،امید کرتا ہوں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی سمیت دیگر ادارے کراچی بورڈ کے ساتھ تعاون کریں گے۔
شرف علی شاہ نے کہا کہ ہم نے نتائج میں تاخیر کی کیوںکہ حکومت سے ہمیں تعاون نہیں ملا،ہم حکومت سے زیادہ اساتذہ پر انحصار کر رہے تھے۔ حکومت کے تعاون کی ہمیں ضرورت تھی، کراچی کے طلبہ سے سب کو امیدیں وابستہ ہوتی ہیں۔
چیئرمین انٹر بورڈ کراچی ڈاکٹر نسیم میمن، ناظم امتحانات میٹرک بورڈ عمران بٹ، سیکریٹری میٹرک بورڈ ڈاکٹر نوید بھی تقریب میں شریک ہوئے۔