ایک نیوز: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے رواں سال جنوری تا جون اندرون ملک پروازوں کی باقاعدگی کے حساب سے درجہ بندی کی رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں قومی ایئرلائن پی آئی اے نے 5 درجے پر جگہ بنائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی اے اے رپورٹ میں رواں سال جنوری تا جون پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں میں باقاعدگی کے لحاظ سے درجہ بندی کی گئی ہے۔ قومی ایئرلائن انتظامیہ کی بدانتظامی اور مالی بحران کے اثرات عیاں ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے اندرون ملک جانیوالی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اندرون ملک پروازوں کی درجہ بندی میں قومی ایئرلائن پانچویں نمبر پر آگئی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرلائنوں سے متعلق درجہ بندی کی فہرست جاری کردی۔ بدانتظامی اور مالیاتی بحران پی آئی اے کیلئے وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ اندرون ملک جانیوالی پی آئی اے کی پروازوں کی روانگی کا تناسب 58اعشاریہ24فیصد رہا۔
درجہ بندی کے اعتبار سے اول تا چہارم نجی ایئرلائن رہیں۔ نجی ایئرلائن کی پروازوں کی وقت پر روانگی کا تناسب قومی ایئرلائن سے بہت زیادہ بہتر رہا۔
رپورٹ کے مطابق جنوری تا جون 2023کے دوران پی آئی اے کی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد سب سے زیادہ متاثر رہی۔ نجی ایئرلائن فلائی جناح کی وقت پر پروازوں کی روانگی87اعشاریہ93فیصد رہی۔ ایئر سیال 86اعشاریہ89فیصد سے دوسرے نمبر پر رہی۔
اسی طرح سی اے اے کی رپورٹ کے مطابق ایئر بلو78اعشاریہ36فیصد سے تیسرے نمبر پر رہی، سرین ایئر لائن62اعشاریہ7فیصد سے چوتھے نمبر پر رہی۔ رپورٹ کے مطابق کسی بھی پاکستانی ایر لائن کی پروازوں کی بر وقت روانگی اور آمد کی شرح سو فیصد نہیں رہی۔