ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔
لانس نائیک تیمور اسلم شہید بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جہنوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ لانس نائیک تیمور اسلم شہید 15 اگست 2019 کو لائن آف کنٹرول پر ملکی سرحدوں کا دفاع کرتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
لانس نائیک تیمور اسلم شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑی۔ لانس نائیک تیمور اسلم شہید کے اہلِ خانہ نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ شہید کی بیوہ نے کہا کہ ''جب ان کی شہادت کی خبر آئی تو میرے لیے یقین کرنا بہت مشکل تھا''۔ ''میری بیٹی جب اپنے بابا کی تصویریں اور ویڈیوز دیکھتی ہے تو کہتی ہے کہ میں بھی بڑی ہوکر آرمی میں جاؤں گی''۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ ''ہمیں بہت فخر محسوس ہوتا ہے کہ بیٹے نے شہادت کا مرتبہ حاصل کیا''۔ ''اس کی کمی تو کوئی پوری نہیں کرسکتی لیکن خوشی بھی ہے کہ اس نے وطن کی خاطر جان قربان کی''۔
لانس نائیک تیمور اسلم شہید وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جان کانذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔