ایک نیوز:امریکی شہری نےساتھیوں کو متاثر کرنے کے لیے 10 منٹ میں12 انرجی ڈرنکس پی کر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال لیا۔
تفصیلات کےمطابق یوٹیوب پرمریضوں کےبارےمیں کہانیاں شیئرکرنےوالےڈاکٹربرنارڈنے36سالہ جےایس نامی گیمرکی زندگی سےمتعلق واقع سےآگاہ کیاکےجےایس موت سےبال بال بچ گئے۔
ڈاکٹربرنارڈکاکہناتھاکہ جے ایس 80 کی دہائی میں بڑا ہو رہا تھا تواس کو ویڈیو گیم کھیلنا پسند تھا، اس کے والدین کو بھی اس کا گیم کھیلنا پسند تھا لیکن اس کا کوئی دوست نہیں تھا۔لہٰذا اپنے دفتر میں لوگوں سے جڑنے کے لیے اس نے سوچا کہ 10 منٹ میں 12 انرجی ڈرنکس پینا تفریح کا سبب ہوسکتا ہے۔ لیکن ڈرنکس ختم ہونے کے ساتھ ہی اسٹنٹ فوراً ہی بدتر صورت اختیار کر نے لگ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جے ایس کے سینے کے نچلے حصے میں جلن ہو رہی تھی لیکن اس کو یہ معلوم نہیں تھا تکلیف معدے میں ہو رہی ہے یا دل میں۔اس کی سانس بھی پھول رہی تھی لیکن اس نے اپنا دھیان بٹانے کے لیے ویڈیو گیم کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کو اپنے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوتی ہوئی محسوس ہوئی لیکن اس کو ایسا ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آرہی تھی کیوں کہ کیفین کا اس پر زیادہ اثر نہیں ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جے ایس باقاعدگی کے ساتھ فی روز مجوزہ 400 ملی گرام کیفین کی مقدار سے زیادہ مقدار میں کیفین کا استعمال کرتا تھا، یہ مقدار بعض اوقات 900 ملی گرام تک پہنچ جاتی تھی۔کیفیت بدتر ہونے کے ساتھ جے ایس نے کچن میں قے کی جس کے بعد اس کی طبیعت مزید خراب ہوئی اور ایک دن بعد مدد کے لیے ایمبولینس کو بلایا۔
ہسپتال پہنچ کر جے ایس کے ہائپر گلیسیمیا میں مبتلا ہونے کے متعلق معلوم ہوا۔ اس کیفیت میں خون میں شوگر کی مقدار انتہائی بلند ہوجاتی ہے۔ڈاکٹروں کی جانب سے مزید ٹیسٹ کرنے پر جے ایس میں پینکریاٹائٹس کی بھی تشخیص ہوئی۔ اس خطرناک کیفیت میں پتے پر تھوڑے عرصے کے لیے سوزش چڑھ جاتی ہے۔
انرجی ڈرنکس کی وجہ سے خون میں شوگر کی زیادتی کے سبب جے ایس کے پتے نے خود کو ختم کرنا شروع کر دیا تھا اور اس کے جگر اور گردوں نے کام کرنا بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے اس کے خون میں انفیکشن ہوگیا۔