ایک نیوز نیوز: وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی آڈیو لیک کا فارنزک کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر داخلہ رانا ثنا کا کہنا تھاکہ ریکارڈنگ میں موجود مواد اہم ہے، ریکارڈنگ قانون کے مطابق نہیں، جنھوں نے ریکارڈنگ کی وہ جواب دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان غیر ملکی ایجنڈے پر ہیں، اس کی آڈیو لیک سے چیزیں واضح ہو گئی ہیں، اس کا قومی مفادات کے ساتھ گند باہر آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آڈیو لیک میں سرکاری اجلاسوں کے مِنٹس تبدیل کرنے کی بات کرکے قوم سے کھلواڑ کیا گیا، ملک کو سفارتی تنہائی کا شکارکردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سازشی بیانیہ بیچ چوراہے پھوٹ گیا، عمران خان کو جس ویڈیو لیک کا ڈر ہے، وہ نہ بتانے والی ہے نہ دکھانے والی۔
یاد رہے کہ امریکی سائفر کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ امریکا کا نام نہیں لینا، اب ہم نے صرف کھیلنا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم احمق اور فتنہ گر ہے اس کو قوم کا مزید نقصان نہیں کرنے دیں گے، اگر فتنے اور فساد کو نہ روکا گیا تو ملک کو بڑے سانحے سے دوچار کرے گا، سابق حکومت کو آئینی طریقہ کار سے ہٹایا گیا ہے، اس نے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم اور سیکرٹری کی آڈیو لیک ہوئی ہے اس کی اپنی اہمیت ہے اور اس میں جو مواد ہے اس کی الگ اہمیت ہے، جس نے ریکارڈنگ غیر قانونی طور پر کی ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، مگر ایسا نہیں ہوسکتا کہ کوئی قومی مفاد کے خلاف بات کرے ریکارڈ پر آجائے تو کہے کہ میرے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔