ایک نیوز نیوز : روس سے یورپ جانے والی گیس پائپ لائن کی سمندر میں لیکیج کو جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن نے حملہ قرار دیدیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرہ بالٹک سے گزرنے والی نارڈ پائپ لائن سے گیس کے اخراج کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس سے گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی تھی،جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن نے اسے روس کی جانب سے حملہ قراردیتے ہوئے اس کی تحقیقات شروع کردیں ۔امریکہ نے یورپ کو توانائی کی تنصیبات کی سکیورٹی کی پیشکش کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ ان رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے جو تخریب کاری سے متعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کی تصدیق ہوئی تو یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہو گا۔جرمن میگزین شپیگل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’جرمن حکومت کو سی آئی اے کی جانب سے موسم گرما میں گیس پائپ لائن کو ممکنہ طور پر نشانہ بنانے اطلاع دی گئی تھی۔
اس حوالے سے سویڈن اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پائپ لائن کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جن میں ممکنہ تخریب کاری کا عنصر شامل ہے۔ پولینڈ نے بھی تخریب کاری کا الزام لگایا ہے تاہم ان کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔روس نے یوکرین پر حملے بعد لگنے والی پابندیوں کے ردعمل میں یورپ کو گیس کی سپلائی کم کر دی تھی جبکہ واقعے کے بعد براعظم میں توانائی کی ذرائع کی سلامتی کے حوالے سے شکوک پیدا کیے ہیں۔ڈنمارک اور سویڈن سے تعلق رکھنے والے ماہرین ارضیات نے کہا ہے کہ ان کے پاس دو طاقتور دھماکوں کی اطلاع ہے۔