جمعہ کو مزید آڈیو لیکس جاری ہوں گی یا نہیں ؟بڑا سوال کھڑا ہوگیا

جمعہ کو مزید آڈیو لیکس جاری ہوں گی یا نہیں ؟بڑا سوال کھڑا ہوگیا
کیپشن: Will more audio leaks be released on Friday or not? The big question has arisen

ایک نیوز نیوز : ڈارک نیٹ پر وزیراعظم ہاؤس کی مبینہ آڈیوز فروخت کرنے کے لیے پیش کرنے والے ہیکر کا اکاؤنٹ بند کردیا گیا جبکہ خود ہیکرغیرفعال ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق مبینہ ہیکر کے حوالے سے دعوے کیے گئے تھے کہ وہ جمعہ کے روز مزید آڈیوز ریلیز کرے گا۔سوشل میڈیا پر آڈیوز ہفتہ کے شب سے گردش کرنا شروع ہوئیں اور اس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیرداخلہ رانا ثناللہ نے بھی ان کی تصدیق کی تھی۔یہ آڈیو کلپس مبینہ طور پر وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی گفتگو کی خفیہ ریکارڈنگ تھیں۔تاہم نجی ٹی وی دیئے گئے انٹرویو میں   رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا معاملہ ہے۔ہیکرز نے ان آڈیوز کو ڈارک نیٹ پر رکھا اور ان کی فروخت کا اعلان ایک فورم پر کیا۔ تاہم اب اس فورم نے مبینہ ہیکر کا اکاؤنٹ معطل کردیا ہے۔ ڈارک نیٹ پر نظر رکھنے والے اوپن سورس انٹیلی جنس گروپ نےاعلان کیا کہ خود ہیکر بھی 24 گھنٹے سے زائد وقت سے غیرفعال ہو چکا ہے۔


اوپن سورس انٹیلی جنس نے اپنے ٹویٹر پروفائل پر لکھابہت ممکن ہے کہ آپ کو مزید آڈیو لیکس نہ ملیں۔ پارٹی ختم ہوگئیں۔ اپنا کام کریں۔ٹوئٹر تھریڈ میں اسکرین شاٹس بھی شیئر کئے گئے جن سے واضح ہے کہ مبینہ ہیکر کا اکاؤنٹ بند کردیا ہے۔ اس حوالے سے فورم کا تھریڈ بھی بند کیا جا چکا ہے یعنی اب باقی لوگ بھی اس میں کوئی نئی پوسٹ نہیں کر سکتے۔جہاں ایک جانب مبینہ ہیکر غیرفعال ہو گیا ہے وہیں دوسری جانب ایک ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے اعلان کیا گیا کہ ہیکر جمعہ کو تمام آڈیو کلپس جاری کر دے گا۔تاہم انٹیلی جنس ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ جعلی ہے اور اصل ہیکر غیرفعال ہو چکا ہے۔