ایک نیوز:26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےمعاملے پر مولانا فضل الرحمن تحریک انصاف کی سولو فلائیٹ پر ناراض، تحریک انصاف کے ساتھ مستقبل کے سیاسی لائحہ سے پہلے فضل الر حمن نے شرائط عائد کر دیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان روابط برقرار رکھنے کے لیے جلد بات چیت ہو گی، جے یو آئی کی قیادت نے تحریک انصاف کی قیادت سے بے اختیار قوت فیصلہ نہ ہونے کی شکایت کی، فضل الرحمن 26 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمانی کمیٹی کے بائیکاٹ پر بھی تحریک انصاف سے ناراض ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم سے متنازعہ ترامیم نکل جانے پر تحریک انصاف نے الگ راستہ کیوں چنا، مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کے بااختیار اور فیصلہ ساز شخصیت کا نام بھی مانگ لیا،چیف جسٹس کی تقرری کے موقع پر پارلیمانی کمیٹی کے بائیکاٹ اور سولو فلائیٹ پر بھی سوالات اٹھا دیے، پار لیمانی کمیٹی کا حصہ بننے کے باوجود جسٹس منصور کو ووٹ نہ دینا حکومت کا ساتھ دینے کے مترادف تھا۔
ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہےکہ جے یو آئی کا ساتھ دیتی تو چیف جسٹس حکومت کی بجائے انکی مرضی کا ہوتا، گلے شکوے دور کرنے کے لیے پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی مرکزی قیادت کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے،تحریک انصاف کےسنیئر رہنما اسد قیصر نے جے یو آئی قیادت سے رابطہ کر کے ملاقات کا وقت مانگ لیا۔