ایک نیوز:ایلون مسک نے سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی اپنی کمپنی اسٹارلنک کے ذریعے غزہ میں انٹرنیٹ فراہم کرنےکا اعلان کیا ہے۔
ایلون مسک کا یہ بیان ایک امریکی خاتون رکن کانگریس الیگزینڈرا کارٹیز کی ایکس پر کی گئی پوسٹ پر آیا۔
اس سے قبل برطانیہ میں فلسطین کے سفیر حسام زملط نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ میں غزہ میں موجود اپنے خاندان سےکئی گھنٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن کامیابی نہیں مل رہی، تمام مواصلات اور انٹرنیٹ منقطع ہے، اسرائیل کی جانب سے حملے جاری ہیں اور غزہ کو ہوا، زمین اور سمندری راستے سے تباہ کیا جا رہا ہے، عالمی برادری کی جانب سے اور کتنے معصوم بچوں، والدین اور بزرگوں کے قتل کے بعد کوئی اقدام کیا جائےگا؟
حسام زملط کی پوسٹ ری پوسٹ کرتے ہوئے امریکی خاتون رکن کانگریس الیگزینڈرا کارٹیز کا کہنا تھا کہ 22 لاکھ کی آبادی کا مواصلاتی رابطہ منقطع کرنا ناقابل قبول ہے، صحافی، طبی عملہ، انسانی حقوق کے کارکن اور معصوم لوگ سب متاثر ہوں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتا کہ اس قسم کے عمل کا کس طرح دفاع کیا جاسکتا ہے، امریکا نے ہمیشہ اس کی مذمت کی ہے۔
جواب میں ایلون مسک نے ری پوسٹ کرتے ہوئےکہا کہ اسٹار لنک عالمی سطح پر منظور امدادی تنظیموں کو انٹرنیٹ کی فراہمی میں مدد کرے گی۔
اسرائیلی بمباری سے آخری بچنے والی انٹرنیشنل کیبل بھی تباہ ہوگئی ہے جس کی وجہ سے غزہ کا رابطہ دنیا سےکٹ گیا ہے، غزہ میں انٹرنیٹ اور فون سروس منقطع ہونے کے باعث امدادی سرگرمیاں بھی معطل ہوگئی ہیں۔
اقوام متحدہ نے بھی اپنے عملے سے رابطہ منقطع ہونے کی تصدیق کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہےکہ غزہ میں موجود صحت کی سہولیات دینے والے طبی عملے سمیت وہاں انسانی امداد کے تمام شراکت داروں سے ان کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے، تمام شہریوں کے فوری تحفظ اور مکمل انسانی رسائی کا پر زور مطالبہ کرتے ہیں۔
فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز نے بھی ایکس پر اپنے پیغام میں غزہ میں انٹرنیٹ سروسز کے معطل ہونے کی تصدیق کی ہے۔