ایک نیوز: کشمیریوں پر ہندوستان کے ظلم کی انتہا، کشمیر پر ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کو 76 سال مکمل ہو گئے لیکن کشیمر آج بھی آزادی کا منتظرہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے ظلم کی حد مقبوضہ کشمیر تک ہی محدود نہیں بلکہ آزاد کشمیر تک بھی جا پہنچی ہے۔ کشمیر کی تحریک آزادی میں ایسے ہی ایک نوجوان ضیا مصطفی کا خون بھی شامل ہے۔ جس کا تعلق تحصیل راولاکوٹ، ضلع پونچھ، آزاد کشمیر سے تھا۔
لائن آف کنٹرول کو پار کرتے ہی بھارتی فوجیوں نے ضیا مصطفی کو گرفتار کرلیا اور جاسوسی کا الزام لگا کر جیل میں قید کرلیا، ضیا مصطفی کو بھارتی فوج نے جیل میں 18 سال تک تشدد کا نشانہ بنائے رکھا اور ایک دن اچانک غیرقانونی انکاؤنٹر میں شہید کر دیا۔
ضیا مصطفی شہید کی بہن نے کہا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہمیں کتنا انتظار تھا ان کے واپس آنے کا، “ہندوستانی اتنے ظالم اور سنگ دل ہیں کہ میرے بھائی کو قتل کرکے اس کی میت بھی ہمیں نہیں دی۔
شہید ضیا الحق کی خالہ نے کہا کہ اس کی ماں نے بہت ہی مشکل دن گزارے ہیں اس کے بغیر۔ یہاں تک کہ رو رو کے اس کی نظر بھی چلی گئی۔ ضیامصطفیٰ کے بھائی کا کہنا تھاہم چاہتے ہیں کی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردار اس معاملے پر آواز اٹھائیں اور بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لائیں۔