ایک نیوز: بجلی چوری کے خلاف آپریشن کے نتائج منظر عام پر آگئے، 7 ستمبر سے 30 ستمبر کے دوران آپریشن میں 26 بلین سے زائد پاکستانی روپے وصول کیے گئے ہیں جبکہ 53 ملازمین معطل اور 10 ہزار سے زائد افراد گرفتار کئے گئے، آپریشن کے دوران میپکو نے 1905، پیسکو نے 1215، ہیسکو نے 48، سیپکو نے 98 اور کیسکو نے 32 مجرمان گرفتار کیے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے ملک بھر سے بجلی چوری سے نمٹنے کا فیصلہ کیا، بجلی چوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا، افسران اور عملے کو مجرمان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہوا اور چار اہلکار حملے کے دوران شدید زخمی ہوئے۔
آپریشن کے دوران متعدد افسران اور اہلکاروں کو یرغمال بنایا گیا، 7 ستمبر سے 30 ستمبر کے دوران آپریشن میں 26 بلین سے زائد پاکستانی روپے وصول، 53 ملازمین معطل اور 10 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ماہ اکتوبر کے اعداد وشمار کے مطابق لیسکو نے بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کے دوران 4497 ملین وصول اور 4026 مجرمان گرفتار کیے، گیپکو نے 251 ملین پاکستانی روپے وصول اور 1001 مجرمان گرفتار کیے، فیسکو نے آپریشن کے دوران 377 ملین روپے وصولی کا تخمینہ لگایا اور 1258 افراد گرفتار کیے۔
آئیسکو نے کریک ڈاوٴن کے دوران 139 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 220 ملین روپے وصول کیے، میپکو نے بجلی چوروں سے 981 ملین جبکہ پیسکو نے 3747 ملین روپے جرمانہ وصول کیا، ہیسکو نے 3083 ملین، سیپکو نے 2007 ملین اور قیسکو نے 593 ملین روپے جرمانہ وصول کیا۔
آپریشن کے دوران میپکو نے 1905، پیسکو نے 1215، ہیسکو نے 48، سیپکو نے 98 اور قیسکو نے 32 مجرمان گرفتار کیے، پاکستان میں بجلی چوری سے ہونے والے معاشی اور سماجی نقصانات پر قابو پانے کے لیے سیاسی اور عسکری قیادت ہمہ وقت سرگرم ہے، نگران حکومت اور عسکری قیادت ملک کو معاشی استحکام کی بلندیوں پر پہنچانے کے لیے پر عزم ہے۔