ایک نیوز : غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کو پاکستان چھوڑنے کےلئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں تین دن باقی،سیکیورٹی فورسز نے میپنگ اور جیو فینسنگ سے مشکوک افراد کا ڈیٹا حاصل کر لیا،یکم نومبر سے کریک ڈاؤن شروع ہوگا۔
وفاقی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا،31 اکتوبر کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف کارروائی کےلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واضح ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع کے مطابق یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف شروع ہونے والے کریک ڈاؤن میں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی جبکہ اسکے بعد سزا اور ملک بدری کا سلسلہ شروع ہوگا،میپنگ اور جیو فینسنگ سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملک کے مختلف حصوں سے مشکوک افراد کا ڈیٹا مرتب کر لیا گیا ہے،جبکہ یکم نومبر کے سے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پناہ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب افغان شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور 27 اکتوبر کو 5046 افغان شہری وطن واپس چلے گئے جن میں 1241 مرد،1052 عورتیں اور 2753 بچے شامل ہیں،مجموعی طور پر رواں ماہ اب تک 81974 افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔
ادھر پنجاب میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف یکم نومبر سے شروع ہونے والے کریک ڈاؤن کے لئے ڈیٹا مرتب کر کے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
یکم نومبر کے بعد گرفتار کئے جانے والے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کو رکھنے کےلئے مختلف اضلاع میں ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں،جہاں تمام بنیادی سہولیات بھی فراہم کردی گئی ہیں،ہولڈنگ ایریاز اور کیمپس میں رجسٹریشن کےلئے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیئے گئے ہیں جو بارڈر مینجمنٹ سسٹم سے منسلک ہیں۔