ایک نیوز :اسرائیل کی زمینی فوج غزہ میں داخل ہوگئی ہے۔ شدید اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور فون سروسز منقطع ہوگئیں، جس سے تیئس لاکھ کے علاقے اور بیرونی دنیا میں زیادہ تر رابطے ٹوٹ گئے۔ فلسطینی نسل کشی کی تیاریاں ، اسرائیل نے جامرز نصب کردئیے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ وہ محصور علاقے میں زمینی کارروائیوں کو پھیلا رہی ہے۔نہتے فلسطینوں کی نسل کشی کے لیے اسرائیل نے وائٹ فاسفورس کا استعمال شروع کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن بمباری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ اسرائیل نے فلسطینوں کیخلاف وائٹ فاسفورس کا استعمال کیا۔
رپورٹ ے مطابق اسرائیلی فوج کے اعلان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وہ غزہ پر مکمل حملے کے قریب پہنچ رہی ہے۔
اسرائیل نے تین ہفتے قبل ملک کے جنوبی حصے پر حماس کے خونریز حملے کے بعد حکمران عسکریت پسند گروپ کو کچلنے کا عزم کیا تھا۔
ففضائی حملوں کی بوچھاڑ سے ہونے والے دھماکوں نے جمعہ کی رات غزہ شہر پر آسمان کو جیسے روشن کر دیا جبکہ انٹرنیٹ، سیلولر اور لینڈ لائن سروسز کا بلیک آؤٹ ہو گیا۔
فلسطینی پہلے ہی ایک ہفتے قبل زیادہ تر بجلی منقطع ہونے کے بعد سےپہلے تاریکی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ تازہ ترین حملوں نے فلسطینیوں کو اب تنہا کر دیا ۔ وہ گھروں اور پناہ گاہوں میں محصور ہو کر رہ گئے جبکہ ان کو خوراک اور پانی کی فراہمی ختم ہو نے کا سامنا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اسے غزہ میں جلد ہی ایک زمینی حملے کی توقع ہے جو طویل اور مشکل ہو گا اور اس کا مقصد علاقے کے عسکریت پسند حماس حکمرانوں کے زیر استعمال سینکڑوں کلو میٹر یا میلوں طویل سرنگوں کے اس نیٹ ورک کو تباہ کرناہے ۔
یوو گیلنٹ ن کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ایندھن لے جانے کی اجازت اس لیے نہیں دے رہا کیوں کہ اس کا خیال ہے کہ حماس اسے سرنگوں میں ہوا پمپ کرنے کے لیے درکار پاور جنریٹرز کو چلانے کے لیے استعمال کرے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ نے تل ابیب میں غیر ملکی نامہ نگاروں کے ایک چھوٹے سے گروپ سے اس کے بعد بات کی جب لڑاکا جیٹ طیاروں اور ڈرونز کی مدد کی حامل اسرائیلی فورسز نے غزہ میں دوسرا محدود زمینی حملہ کیا جب کہ وہ غزہ شہر کے مضافات میں کئی روز سے فضائی حملے کر رہا تھا۔