ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے سوال کیے کہ کس کے کہنے پر میرے اوپر ایف آئی آر کاٹی گئی اورظلم کیا گیا؟ ایف آئی اے نے مجھے سفید لباس میں ملبوس کن درندوں کے حوالے کیا؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ آج کوئی سیاسی بات کرنے نہیں آیا ہوں ۔ انہوں نے شہید ارشد شریف کے لئے مغفرت کی دعا کی، جس کے بعد کہا کہ اسلام آباد کے مجسٹریٹ کو وارننگ دیتا ہوں میرے واقعے پر پردہ نہیں ڈالنا، عالمی فورم مجھ پر ہوئے تشدد سے پردہ اٹھائیں گے، ایف آئی اے سائبر برانچ اسلام آباد اور رانا ثناء اللہ نے مجھ پر تشدد نہیں کیا، رانا ثناء اللہ چھوٹے اداکار ہیں۔
مجھ پر زیادتی اور تشدد کا ذمہ دار حکومت نہیں ہے ۔ کس کے کہنے پر میرے اوپر ایف آئی آر کاٹی گئی اورظلم کیا گیا؟ ایف آئی اے نے مجھے سفید لباس میں ملبوس کن درندوں کے حوالے کیا؟ اسلام آباد مجسٹریٹ کو وارننگ دیتا ہوں میرے واقعے پر پردہ نہیں ڈالنا، ایف آئی اے سائبر برانچ اسلام آباد اور رانا ثنا اللہ نے مجھ پر تشدد نہیں کیا
سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ پمز اسپتال کے ڈاکٹرز سے پوچھا جائیگا تشدد کے نشانات کس کے کہنے پر مٹائے، آئین سے انحراف کرنے والا قانون کا مجرم ہے ، رانا ثنا اللہ چھوٹے اداکار ہیں ، ایف آئی اے نے کس کے کہنے پر میرے گھر پر چھاپہ مارا ؟
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی ججز تقرری کے لیے تحریر میرے پاس آئے گی ، جن ججز کے نام آئیں گے ان سے حلف لوں گاکہ انصاف فراہم کریں گے ، اپنا مقدمہ سپریم کورٹ کے سامنے رکھا،انصاف کا منتظر ہوں۔