ایک نیوز نیوز: ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی اعلیٰ ترین عہدیدار برطرف کردیئے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی کمپنی کے 3 اہم ترین عہدے دار ملازمتوں سے فارغ کردیئے ہیں۔ اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کے مالک نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹوئٹر کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالتے ہی کمپنی کے کئی اعلیٰ ترین افسران کو انہیں گمراہ کرنے کے الزام میں عہدے سے فارغ کیا ہے۔فارغ کئے گئے افسران میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو پیراگ اگروال، چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل اور قانونی امور پالیسی کے سربراہ وجئے گڈے شامل ہیں۔ یہی نہیں بلکہ انہیں کمپنی کے صدر دفتر (ہیڈ کوارٹر) سے بھی باہر نکال دیا گیا ہے۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے کا مقصد پیسے کمانا نہیں بلکہ انسانیت کی مدد کرناہے۔ وہ ٹوئٹر پر جعلی اکاؤنٹس کو شکست دینا چاہتے ہیں اور اس کو نفرت پھیلانے سے روکنے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
4 روز قبل ٹوئٹر کی سابق انتطامیہ نے ایلون مسک کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے 28 اکتوبر تک ٹویٹر کو رقم ادا نہیں کی تو انہیں اس کا خمیازہ بھرنا پڑے گا۔
At Twitter headquarters’ coffee bar, @elonmusk pic.twitter.com/vy5Cw7zttf
— Walter Isaacson (@WalterIsaacson) October 27, 2022
ایلون مسک نے کمپنی کا چارج سنبھالتے ہی ذومعنی ٹویٹ کیا ہے۔ ایلون مسک نے ذومعنی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’پرندہ آزاد ہو گیا۔‘‘
the bird is freed
— Elon Musk (@elonmusk) October 28, 2022
واضح رہے کہ ٹوئٹر کا لوگو نیلے رنگ کا پرندہ نظر آتا ہے۔ ایلن مسک نے ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں اور سرمایہ کاروں کو ٹوئٹر پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد سے متعلق گمراہ کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر کے حوالہ سے ایلون مسک کئی مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں جس پر تمام نظریات کے حامل لوگ آزادانہ طور سے اپنے خیالات کو پیش کر سکیں۔