ایک نیوز نیوز: پاکستان میں غیر صحت مندانہ طرز زندگی کے باعث لاکھوں پاکستانی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں وہی 6 سے 8 فیصد سکول جانے والے بچے موٹاپے اور وزن کی زیادتی کا بھی شکار ہیں۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں جاری لائف سٹائل میڈیسن کانفرنس سے خطاب میں عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہمارا طرز زندگی کافی حد تک تبدیل ہو گیاہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں غیر متعدی امراض میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر پالی ماہی پالا نے کہا کہ غیر صحت مندانہ زندگی گزارنے کے نتیجے میں بچوں میں موٹاپا بڑھ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بچے ذیابطیس اور دل کے امراض کا بہت چھوٹی عمر میں شکار ہو رہے ہیں۔
پاکستانی خواتین بھی ورزش نہ کرنے کی وجہ سے موٹاپے کا شکار ہو رہی ہیں۔ تقریبا 50 فیصد پاکستانی خواتین موٹاپے کا شکار ہوکر امراض میں مبتلا ہو رہی ہیں۔ دنیا میں سالانہ ساڑھے 5 کروڑ افراد جاں بحق ہوتے ہیں جن میں سے 70 فیصد غیر متعدی امراض جس میں دل کی بیماری، ذیابطیس، ہائی بلڈ پریشر، کینسر اور دیگر بیماریوں کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہو رہے ہیں۔سگریٹ نوشی کو غیر متعدی امراض کی جڑ ہے۔ پچھلی صدی میں تمباکونوشی کے نتیجے میں تقریبا 10 کروڑ افراد ہلاک ہوئے لیکن خدشہ ہے کہ اس صدی میں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ایک ارب افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چانسلر حسن محمد خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس وقت صحت اور عوام کے علاج معالجہ کے اخراجات برداشت کرنا دنیا کی طاقتور ترین معیشتوں بشمول امریکہ اور برطانیہ کے لئے بھی ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔
شیخ زید ہسپتال لاہور کی ایک ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کہ ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں لاہور کے شہریوں کی اوسط عمر اسلام آباد میں رہنے والے افراد سے آٹھ سال کم ہے۔
پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس کے جنرل سیکرٹری سید جمشید احمد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کراچی میں حال ہی میں قائم ایک ادارے عہد میڈیکل سنٹر نے ایک ایسا پروگرام متعارف کروایا ہے جس کے نتیجے میں دل، شوگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو بہتر زندگی کے ذریعے اپنی بیماریوں کو کنٹرول کرنا سکھایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں سالانہ اربوں روپے کی ادویات مختلف امراض کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں ۔ ان حالات میں صحت مند طرز زندگی اپنا کر نہ صرف غیر متعدی اور متعدی امراض سے بچا جاسکتا ہے بلکہ دل کے دورے پڑھنے کے خطرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں بشمول فالج کے خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔