ایک نیوز :امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم پشاور میں پائیدارکاشتکاری منصوبہ کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ تیرہ لاکھ ڈالر مالیت اور پانچ سال دورانیہ پر مشتمل اس پروگرام کے لیے مالی اعانت امریکی سفارتخانہ نے فراہم کی تھی۔
متبادل ترجیحی ذرائع آمدنی پروگرام سے، جس کا اطلاق ایف اے او اور حکومتِ خیبر پختونخواہ کے ذریعہ کیا گیا، چھ سو خواتین سمیت تین ہزار سات سو کاشتکار مستفید ہوئے۔ اس پروگرام کی مدد سے انہیں بہتر زرعی طریقوں سے آگاہ کیا گیا جس کی وجہ سے وہ نہ صرف اپنی آمدنیوں میں اضافہ کے قابل ہوئے بلکہ نئی اور متبادل فصلوں تک رسائی بھی حاصل کر پائے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں سفیر ڈونلڈ بَلوم نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت دُور رس نتائج حاصل کیے گئے ہیں جس کی مدد سے پھلوں اور سبزیوں کے باغات، گرین ہاؤسز اور آبپاشی کا ایسا نظام تشکیل دیا گیا جس سے پچیس ہزار سے زائد افراد مستفید ہوئے۔
انہوں نے اُن ۶۲۴ خواتین کاشتکاروں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اس پروگرام میں شرکت کی اور کہا کہ خواتین کی شرکت نہ صرف یہ کہ متاثر کُن ہے بلکہ ایک بہتر مستقبل کی نوید بھی دیتی ہے۔ اس موقع پر سفیر بَلوم نے ڈائریکٹر جنرل جان محمد خان اور سیکرٹری محمد جاوید مروت کا اس منصوبہ کی تکمیل میں اُن کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
تقریب کے اختتام پر سفیر بَلوم نے اس منصوبہ میں حصہ لینے والے کاشتکاروں سے ملاقات کی اور ایف اے او کے احاطہ میں ایک پودا بھی لگایا۔
خیبر پختونخوا کے محکمہ زراعت کے سیکریٹری محمد جاوید مروت،ڈائریکٹر جنرل زراعت جان محمد خان اور اقوام متحدہ کےدفتر برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے صوبائی سربراہ فرخ توئیروو نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔