ایک نیوز: مارٹن ریزر نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مشکل حالات سے گزر رہی ہے، پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے بھی معیشت کو نقصان پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کیلئے اصلاحات کی ترجیحات کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے عالمی بینک کے جنوبی ایشیاء کیلئے ریجنل نائب صدر مارٹن ریزر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس ادا نہ کرنا اور بدعنوانی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
پائیدار شرح نمو کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے،40 فیصد بچے سٹنٹنگ گروتھ کا شکار ہیں اور مائیں زچگی کے دوران جان سے جاتی ہیں۔ مالی استحکام ضروری ہے اور پاکستان قرضوں کی واپسی کے مسئلے کا شکار ہے۔ ریونیو اور اخراجات کا جائزہ لینا ضروری ہے،ٹیکس نظام کو بہتر کرنا اور ریٹیل کےشعبے میں ٹیکس نظام میں ہم آہنگی لائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلز ٹیکس میں ہم آہنگی اور پراپرٹی کے شعبے میں ٹیکس کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا،25 فیصد خواتین اس وقت کام کررہی یا پھر کام کی تلاش میں ہیں، زراعت کے شعبے میں پیداواریت نہیں ہے اور کسان پرانے طریقوں سے کام کررہے ہیں،زراعت کے شعبے معاشی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متبادل ذرائع توانائی سے توانائی کی لاگت میں 13 فیصد کمی لائی جاسکتی ہے، پاکستانی معیشت میں 88 ارب ڈالر برآمدات کی سکت ہے،70 فیصد ریونیو قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے۔