ایک نیوز : قومی کرکٹرز سے رشوت ستانی کا واقعہ ، ایس ایچ او اسکرنڈ سمیت 4 پولیس اہلکار معطل ، جیل میں بند کردیا گیا۔
نیشنل ٹی 20 کپ کھیلنے کے بعد کراچی سے ملتان کے سفر کے دوران پاکستانی کرکٹرز کا سندھ پولیس سے پولیس سے واسطہ پڑا جس کے بعد کھلاڑی نالاں نظر آئے۔
یہ واقعہ گزشتہ رات سکرنڈ پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آیا جس کے بعد قومی کرکٹرز صہیب مقصود اور عامر یامین نے سندھ پولیس سے متعلق تنقید پر مبنی ٹویٹ کی ہے۔
صہیب مقصود نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہم سندھ میں نہیں پنجاب میں رہتے ہیں، زندگی میں پہلی بار کراچی سے ملتان بذریعہ روڈ سفر کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا ’سندھ پولیس اتنی کرپٹ ہے کہ دوران سفر ہر 50 کلومیٹر کے بعد آپ کو روک کر پیسے مانگتی ہے یا آپ کو تھانے لے جانے کی دھمکی دیتی ہے۔‘
We are so lucky that we live In Punjab not in Sindh first time in my life I am travelling from Karachi to Multan by Road and sindh police is so corrupt that they stop you after 50 km and ask for money or they threat you to go to the police station for no reason if you give them
— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) November 27, 2023
صہیب کا مزید کہنا تھا کہ ’سندھ پولیس میں بدعنوانی اتنی عروج پر ہے کہ اگر آپ روکے جانے پر انہیں پیسے دے بھی دیں گے تو اگلے 50 کلومیٹر پر آپ کو دوبارہ روک کر پیسے مانگے جائیں گے۔‘
’ہم نے ان (سندھ پولیس) سے کہا کہ ہم بین الاقوامی کرکٹرز ہیں جو کراچی میں میچ کے بعد ملتان جا رہے ہیں، انہوں نے پھر بھی 8000 ہزار روپے لیے اور پھر ہمیں جانے دیا۔‘
<blockquote class="twitter-tweet"><p lang="en" dir="ltr">money then they will stop you again after 50 km and ask for money again corruption at it’s peak in sindh police ???????? <br>We told them that we are international cricketers travelling to multan after our match in Karachi they still took 8000 thousand rupees and then let us go it will</p>— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) <a href="https://twitter.com/sohaibcricketer/status/1729220092687438184?ref_src=twsrc%5Etfw">November 27, 2023</a></blockquote> <script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>
سندھ پولیس کے مطابق ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد نے انکوائری رپورٹ مرتب کر لی اور اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوث سکرنڈ تھانہ کے چار پولیس اہلکاروں کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
سندھ پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سکرنڈ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کو معطل کردیا گیا۔انکوائری رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کی جارہی ہے۔