ایک نیوز: یکم اکتوبر کو حکومت اور پاک فوج کی جانب سے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر صرف غیر قانونی افغان باشندوں کا پاکستان سے محفوظ اور باعزت انخلاء یقینی بنایا گیا۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
کوئٹہ کی عوام نے رخصت ہونے والے افغان مہاجرین کے لیے دعاؤں اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے کوئٹہ کے شہریوں کا کہنا تھا کہ “افغان شہری جو یہاں سے چلے گئے ہیں اللہ ان کو اپنے ملک میں خوش رکھے”۔ “اب افغانستان میں امن ہے، پاکستان چھوڑ کر جانے والے افغان شہری اپنے ملک کی تعمیر میں کردار ادا کریں”۔
شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ “افغان باشندے جو یہاں رہ کر کاروبار کر رہے تھے وہ مواقع یہاں کے رہنے والوں کو ملیں گے جس سے ہمارے ملک میں بہتری آئے گی”۔ “ہمیں امید ہے کہ اب یہاں کے لوگوں کا کاروبار اعلی سطح پر پہنچے گا”۔
شہریوں نے مزید کہا کہ “غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی نے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے ہیں”۔ “غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی سے پاکستانیوں کی روزانہ کی کمائی میں بھی بہتری آئی ہے”۔