ایک نیوز نیوز: ایک دن میں 8 گلاس یا دو لیٹر پانی پینے کے مفروضے کے پیچھے کوئی سائنسی تحقیق نہیں ہے، اور اتنی مقدار میں پانی پینا کچھ لوگوں کےلئے زیادہ تو کچھ کےلئے کم ہو سکتا ہے۔
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماہرین کو معلوم ہی نہیں کہ انسان کو یومیہ کتنا پانی پینا چاہیے۔
طبی جریدے ’ سائنس‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق جاپان، برطانیہ، چین، امریکا اور نیدرلینڈز سمیت دیگر ممالک کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہر انسان کو پانی کی ایک جتنی ضرورت نہیں ہوتی۔
ماہرین نے تحقیق کے لیے دنیا کے 30 ممالک کے 5 ہزار 6 سو 4 افراد کی پانی پینے کی عادت اور ان کی صحت کا جائزہ لیا، جن کی عمریں ایک ہفتے سے لے کر 96 سال تک تھیں اور ان میں مرد و خواتین شامل تھے۔ ان افراد کا یومیہ پانی پینے، ان کی خوراک، ان کے علاقے اوران کی صحت کا بھی جائزہ لیا۔
نتائج سے واضح ہوا کہ ہر خطے یا ملک کے انسان کی پانی کی الگ الگ ضرورت ہوتی ہیں، گرم خطوں میں رہنے والے افراد یومیہ ساڑھے 4 لیٹر تک پانی پی سکتے ہیں اور وہاں لوگ اتنا ہی پانی پی رہے ہیں۔
اسی طرح ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا کہ پانی پینے کا تعلق انسان کی عمر سے بھی ہے، جیسے مرد حضرات 20 سے 40 سال کی عمر میں زیادہ پانی پیتے ہیں، جب کہ خواتین جوانی سے ادھیڑعمری تک ایک ہی مقدارمیں پانی پیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق عام طورپرہرانسان کے جسم کو یومیہ ڈیڑھ سے پونے دو لیٹر پانی کی ضرورت ہے جو کہ عام طور پر 5 سے 6 گلاس بنتے ہیں۔
ماہرین نے واضح کیا کہ اس بات کے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں کہ 8 گلاس پانی پینے والے افراد صحت مند رہتے ہیں یا پھر 12 گلاس تک پانی پینے والے لوگ زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ہرانسان جوغذائیں کھا رہا ہوتا ہے، اس سے بھی ان کا جسم پانی وصول کر رہا ہوتا ہے، کیوں کہ کئی طرح کی سبزیوں، پھلوں اوردیگرغذاؤں میں پانی کی مقدار موجود ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ البتہ بعض گرم اورخشک غذائیں کھانے والے افراد کو کچھ زیادہ پانی پینا چاہیے، یعنی انہیں مکمل طور پر ڈیڑھ یا پونے دو لیٹر پانی پینا چاہیے۔
ماہرین نے واضح کیا کہ پونے دو لیٹر سے زیادہ پانی پینے کے اگرچہ صحت پر کوئی منفی اثرات نہیں پڑیں گے، تاہم یہ عمل بعض افراد کو مالی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین نے واضح کیا کہ دنیا بھر کے ماہرین صحت لوگوں کو 8 یا 12 گلاس یومیہ پانی پینے کا مشورہ مفروضوں کی بنیاد پر غیر ضروری طور پر دیتے ہیں، اس کے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں کہ زیادہ پانی پینا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔