ایک نیوز :سولر پینل لگوانے سے پیسوں کی بچت ہوتی ہے؟سولر پینل پر ہونے والے خرچے کی واپسی کے دورانیے کا انحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے۔
گھر میں سولر پینل کو لگوانے میں لاکھوں روپے خرچ ہو سکتے ہیں مگر کیا اس سے مستقبل میں پیسے بچانے میں مدد ملتی ہے یا کم از کم خرچہ پورا ہو جاتا ہے؟
سولر پینل مہنگے ہوتے ہیں اور ان کو لگوانے سے پہلے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کب ماحول دوست بجلی کے حصول سے آپ کو حقیقی معنوں میں بچت ہونا شروع ہوسکتی ہے۔
ویسے سولر پینلز لگوانے کے لیے قائل کرنے والی متعدد وجوہات ہیں جیسے گھر کو لوڈشیڈنگ سے بچانا (اگر اس کے ساتھ بیٹری بھی استعمال کی جائے تو) یا بجلی کے مہنگے بلوں کی ادائیگی سے بچنا وغیرہ۔اس کے ساتھ ساتھ یہ ماحول دوست توانائی کے حصول کا ذریعہ ہے جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت کو بڑھنے سے روکنے میں آپ بھی معمولی کردار ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ سولر پینل لگوانے پر خرچ کی جانے والی رقم کب تک بجلی کے بلوں سے ہونے والی بچت سے پوری ہو جاتی ہے۔عام طور پر اس میں کئی برس لگ جاتے ہیں جس کے بعد سرمایہ کاری سے فائدہ ہونا شروع ہوتا ہے۔عموماً اس کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آپ نے سولر پینل لگوانے کے لیے کتنے پیسے خرچ کیے۔
ماہرین کے مطابق عموماً سولر پینل لگوانے کے 6 سے 12 سال بعد لوگوں کو سرمایہ کاری کا فائدہ ہونے لگتا ہے۔
اگر آپ اس دورانیے کا سرسری تخمینہ لگانا چاہتے ہیں تو اس کا آسان طریقہ جان لیں، البتہ اس شعبے کے ماہرین سے بھی مشورہ کرنا بہتر ہوتا ہے کیونکہ وہ زیادہ درست اعدادوشمار بتا سکتے ہیں۔سب سے پہلے گھر پر سولر سسٹم لگوانے کی مکمل لاگت کو جانیں اور پھر اس میں ٹیکسوں یا دیگر مالی مراعات (اگر مل رہی ہوں تو) کا تخمینہ لگائیں۔
اس کے بعد سولر پینلز سے ہر سال بجلی کے بلوں میں ہونے والی بچت کا تخمینہ لگائیں اور پھر سولر پینل کی لاگت سے بجلی کے بلوں سے ہونے والی بچت کو نکال دیں۔
آسان الفاظ میں اگر آپ کے گھر میں سولر پینل سسٹم لگانے کی لاگت ڈھائی لاکھ روپے ہے اور اس سے ہر سال بجلی کے بلوں میں 25 ہزار روپے بچت ہوتی ہے تو اسے 10 سے تقسیم کریں۔
یعنی آپ کی سولر انرجی پر کی جانے والی سرمایہ کاری کی واپسی میں 10 سال کا عرصہ لگے گا۔
ہر سولر سسٹم مختلف ہوتا ہے تو اخراجات پورا کرنے کا دورانیہ بھی الگ ہو سکتا ہے۔
اس کے لیے مختلف عناصر جیسے سولر سسٹم کی مکمل لاگت، مراعات یا ٹیکسوں کی چھوٹ، گھر میں بجلی کے استعمال کی مقدار، سولر سسٹم سے بننے والی بجلی کی مقدار اور بجلی کے بل کی فی یونٹ قیمت کو مدنظر رکھ کر اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ آپ کی سرمایہ کاری کب منافع بخش ثابت ہوگی۔