ایک نیوز :تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابیری کو توانا رنگ اور ذائقہ دینے والے کیمیکل انسانوں میں ممکنہ طور پر عمر بڑھنے کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں۔
ونیورسٹی آف مینیسوٹا میں انسٹیٹیوٹ آف بائیولوجی آف ایجنگ اینڈ میٹابولزم کے شریک ڈائریکٹر پال روبنز سالوں سے فائسٹِن کا مطالعہ کر رہے ہیں اور وہ یہ دیکھ کر حیران ہوئے ہیں کہ یہ مرکب کس طرح تجربہ گاہ میں موجود چوہوں کو صحت مند رکھ سکتا ہے۔
زومبی خلیوں کو مارنے والا اسٹرابیری میں موجود یہ خاص مرکب فائسٹِن کے نام سے جانا جاتا ہے۔
شائع ہونے والی تحقیق میں پال روبنز نے یہ بتایا ہے کہ سیب جیسے لال اور زنگ کے رنگ والے پھلوں میں بھی پائے جانے والا یہ مرکب تجربہ گاہ کے چوہوں کی زندگی بہتر کر سکتا ہے اور اوران کی عمر بڑھا سکتا ہے۔
لیکن کووڈ وباء کے دوران انہوں نے یہ سوچنا شروع کیا کہ کیا یہ مرکب سوزش اور زومبی خلیوں کی مقدار کم کرتے ہوئے ان کی عمر بڑھنے کے رفتار میں کمی اور قوتِ مدافعت کو بہتر کرنے میں مدد کر سکتا ہے؟
لہٰذا انہوں نے اس امید پر کہ فائسٹن ان کی قوتِ مدافعت بہتر کرسکتی ہے، ہر دو ہفتوں میں ایک بار فائسٹِن کی خوراک لینی شروع کی اور تب سے یہ عمل جاری ہے۔
پال روبنز کے مطابق ان کا ایک گٹھنا کمزور ہے، جب بھی وہ خوراک لیتے ہیں تو انہیں بہتر محسوس ہوتا ہے۔
سائنس دان فائسٹِن کو ایک ’سینولائٹک‘ کہتے ہیں کیوں کہ یہ مرکب جسم میں ’سینیسنٹ‘ خلیوں کو ہدف بناتے ہیں اور ان کا صفایا کرتے ہیں۔ یہ خلیے لوگوں کی عمر کے ساتھ بڑھتے ہیں اور بڑھتی عمر سے متعلق صحت کے مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ ان خلیوں کو ’زومبی خلیے‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ بڑھنے رک جاتے ہیں لیکن مرتے نہیں اور ایسے مالیکیول خارج کرسکتے ہیں جو سوزش کا سبب بنتے ہیں۔