ایک نیوز: تحریک انصاف نے ججزکے خط پرانکوائری کمیشن کے قیام،تحقیقات کو مسترد کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف نےملکی عدلیہ اور قانونی مفاد سے جڑے اس حسّاس ترین معاملے پرچیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات پر بھی نہایت تشویش کا اظہار کا اظہار کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کور کمیٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر علی خان کی سربراہی میں ہوا، اجلاس میں ججز کے خط کے معاملے کو عدالتِ عظمیٰ کے لارجر بنچ کے سامنے رکھنے اور کھلی عدالت میں اس پر کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا۔
کورکمیٹی اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا خط وفاقی حکومت کی ایجنسیوں کیخلاف ایک فردِ جرم ہے۔معزز عدالتِ عالیہ کے حاضر سروس ججز کے سنجیدہ ترین مراسلے کی ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے تحقیقات آزادانہ،غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات سے ایک بھونڈا مذاق ہے،اپنے خط میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم جیوڈیشل کونسل کے سامنے عدلیہ کے وجود کو لاحق بنیادی چیلنج کو بے نقاب کیا ہے،
کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے بل بوتے پر وجود میں آنے والی حکومت ہر لحاظ سے ملک میں جاری لاقانونیت اور غیرآئینی مداخلت کی سب سے بڑی بینیفیشری ہے، چوری کے مینڈیٹ پر بیٹھا غیرمنتخب وزیراعظم یا اس کی حکومت کسی قسم کی تحقیقات کروانے کے قابل ہے نہ ہی اس قسم کی تحیقیقات کی کوئی کریڈیبیلیٹی ہوگی چیف جسٹس عدلیہ کے مستقبل کو ٹاؤٹوں پر مشتمل انتظامیہ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے ساتھی ججوں کو انصاف فراہم کریں۔
کورکمیٹی اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے ججز کے مطالبے کی روشنی میں جیوڈیشل کانفرنس بھی طلب کی جائے اور ہر سطح کے ججز کو اس موضوع پر حقائق قوم کے سامنے رکھنے کا موقع دیا جائے۔