ایک نیوز: بجلی ایک ماہ کے لیے 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی ابتدائی منظوری لے لی گئی، اضافہ فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا۔
چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا)وسیم مختارنے بجلی فی یونٹ 5 روپے مہنگی کرنے کی سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کی ، دوران سماعت سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ درآمدی کوئلے سے چائنہ ساہیوال پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں ہوئی ۔ تین ارب سے زائد بقایا جات ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگے گئے ہیں ۔
ممبر نیپرا نے کہا بجلی کی طلب کم ہونے سے صارفین پر بوجھ پڑ رہا، طلب میں اضافے کے لیے کام کیوں نہیں کر رہے ہیں، مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار 36فیصد کم ہوئی ہے اور مقامی کوئلہ استعمال نہ کرنے سے قیمت بڑھی، آپ جب مہنگی ایل این جی پر پاور پلانٹس چلائیں گے تو بجلی مہنگی ہوگی ۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کیپسٹی میں کمی کے لیے بینچ مارکس طے کرنا ہوں گے۔
حکام پاور ڈویژن کے مطابق حکومت نے بجلی صارفین سے 1.2 ٹریلین وصول کرنے ہیں، 7 ستمبر سے 25 مارچ تک11 ارب 60 کروڑ روپے کی بجلی چوری روکی گئی ہے، انسداد بجلی چوری مہم سے 85 ارب 90 کروڑ روپے وصول کیے گئے ہیں۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ گزشتہ ماہ این ٹی ڈی سی اور سی پی پی سے متعلق انکوائری کا حکم دیا، انکوائری پروفیشنلز کر رہے ہیں رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ ہوگا، پانچ سے سات روز میں انکوائری مکمل ہو جائے گی جس پر نیپرا عید کے بعد فیصلہ دے گی۔
قیمتوں میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔