ایک نیوز :اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین، علی افضل ساہی،میاں وارث عزیز اور شکیل شاہد کو کل (بروز بدھ)صبح 10بجے طلب کرلیا۔
ذرائع اینٹی کرپشن کاکہنا ہے کہ سابق ایم پی اے وارث عزیز نے فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں تعیناتی کے دوران 2043 تک اسٹیٹ مینجمنٹ کرنا تھی۔ وارث عزیز نے 2500 کنال زرعی اراضی کو رہائشی میں تبدیل کرکے کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا۔ سابق ایم پی اے شکیل شاہد پر ہائی وے کا ایکسئین لگوا کر کروڑوں روپے کے گھپلوں کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن کے مطابق تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین اور ممبر صوبائی اسمبلی علی اختر تیمور ٹریولر کے نام سے غیرقانونی بس سٹینڈ چلا رہے ہیں۔تیمور ٹریولر بس سٹینڈ کا نقشہ سابق ممبر صوبائی اسمبلی علی اختر نے بطور تحصیل ناظم جعل سازی سے بناکر ریکارڈ میں شامل کیا۔ تیمور ٹریولر کا نقشہ مجاز اتھارٹی سے منظور نہیں کرایا۔تیمور ٹریولر بس اسٹینڈ کی اصل فائل ریکارڈ سے غائب ہے۔ بس اسٹینڈ کی کمرشلائز فیس بھی جمع نہیں کرائی۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی علی افضل ساہی نے اپنے حلقے کے تمام ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے اپنے فرنٹ مینوں کو دیئے۔ ساہیانوالہ، کھڑیانوالہ اور کینال ایکسپریس وے سے چک نمبر 163 کے منصوبوں میں رشوت وصول کی۔ اڈا پل، ٹلاکے تا چک نمبر16کے روڈ کی تعمیر میں بھی رشوت وصول کی۔ تمام ترقیاتی منصوبوں کا ٹھیکہ دو فرنٹ مینوں ملک شمشیر کنسٹرکشن کمپنی اور فاروق چٹھہ کنسٹرکشن کمپنی کو دیئے۔ سارے ٹھیکے محکمہ ہائی وے کے افسران کی ملی بھگت سے دیئے۔
ذرائع اینٹی کرپشن کے مطابق علی افضل ساہی نے تمام کرپشن حسن محمود باجوہ اور صدام حسین کو ایڈیشنل چارج دلوا کر کی۔محکمہ اینٹی کرپشن نے تمام منصوبوں کے سینٹروں کا ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔