ایک نیوز: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ججز کے اختلافی نوٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف آزاد عدلیہ چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ایسی خاتون کو ترجمان لگایا ہے جو کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایسے ترجمان لگانے سے پارٹی کا حشر کیا ہوتا ہے سب کو معلوم ہے۔
دوسری جانب حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیرِ سماعت انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی آج فریق بننے کی درخواست دائر کریں گی۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو:
بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینچ پر اعتراض اٹھانے کے لیے کیس میں فریق بننا ضروری ہوتا ہے۔ایسا کبھی نہیں ہو سکتا کہ کوئی شخص عدالت میں فریق بنے بغیر بینچ پر اعتراض اٹھائے۔کیس میں فریق بننے کی اجازت ملنے کے بعد ہی بینچ پر اعتراض کیا جا سکتا ہے۔دو ججز کا فیصلہ پانچ رکنی بینچ میں اقلیتی مؤقف ہے۔پانچ رکنی بینچ کے فیصلے پر ان دو جج صاحبان کے دستخط بھی موجود ہیں۔