ایک نیوز: جلاؤ گھیراؤ اور پولیس تشدد کیس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف فیصلہ سنادیا۔ انسداد دھشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ جس کے تحت اسد عمر کی حاضری معافی کی درخواست خارج کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جلاؤ گھیراؤ اور پولیس پر تشدد، پتھراؤ، پیٹرول بم پھینکنے اور پولیس کی گاڑیوں کو جلانے کے معاملے میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے اسد عمر کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ عدالت نے فرخ حبیب کی عدم پیروی کی بناء پر ضمانت خارج کر دی۔ عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال، زبییر نیازی کی عبوری ضمانت میں 7 اپریل تک توسیع کر دی۔
یاد رہے کہ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب، ڈاکٹر یاسمین راشد، اسد عمر، زبیر نیازی سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں آج تک توسیع کر رکھی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما زبیر نیازی، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر حاضری کیلئے عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے پولیس کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری سے روک رکھا ہے۔
ملزمان کی جانب سے رانا مدثر عمر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں لیکن گرفتاری کا ڈر ہے۔ اس لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔ ملزمان نے تھانہ شادمان کے مقدمہ میں ضمانت کی درخواست دائر کی۔
یاد رہے کہ ملزمان پر کارکنان کو اکسانے اور کنال روڑ پر پولیس پر تشدد کا الزام ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزمان شامل تفتیش ہوگئے ہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ابھی تک ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے، ان مقدمات پر جے آئی ٹی بن گئی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے کہا کہ ابھی جے آئی ٹی بنی ہی نہیں آپ جاکر شامل تفتیش ہوں۔ عدالت نے زبیر خان نیازی، ڈاکٹر یاسمین راشد، اسلم اقبال اور دیگر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے 3 شریک ملزمان کی عبوری ضمانت میں 7 مارچ تک توسیع کردی جبکہ پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر کی حاضری معافی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف شادمان پولیس نے توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا تھا۔