ایک نیوز:میرے بارے میں افواہیں پھیلائی گئیں کہ میں مسلمان نہیں ہوں ،اداکارہ یشماگل
پاکستان شوبزانڈسٹری میں اداکاری کے جوہردیکھانےوالی یشماگل نے یوٹیوبرکوانٹرویودیتے ہوئے اپنی زندگی کے اہم واقعات پربات چیت کی اورخواتین کی خودمختاری پربھی روشنی ڈالی۔
اداکارہ یشماگل کایوٹیوبرکے سوال کے جواب میں کہناتھاکہ موجودہ دورمیں عمرسے زیادہ ذمہ داریاں ڈال دی جاتی ہیں۔جس سے دماغی صحت پربوجھ پڑتاہے۔
اداکارہ کامزیدکہناتھاکہ ڈپریشن کے دنوں میں انٹرنیٹ پرریسرچ کیاکرتی تھی ۔مجھے ایسالگتاتھاکہ کسی نے مجھ پرجادوکردیاہے۔جن کاسایہ ہے یاکسی کی نظرلگ گئی ہے۔علاج کیلئے میں نے ہرنسخہ آزمالیا۔ یہاں تک کہ میں نے ڈپریشن پر اپنا روحانی علاج کرنے کی بھی کوشش کی لیکن آخر میں ڈاکٹر کی دی ہوئی ادویات کا ہی استعمال کیا۔ انٹرنیٹ کی ریسرچ سے معلوم ہواکے نظراورڈپریشن کے اثرات میں ہت زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے۔
یشما گل کا کہنا تھا کہ نظر جیسے اثرات میں انسان ناامید اور ڈپریشن اور خودکشی کرنے کا سوچتا ہے۔ میری زندگی میں بھی ایک وقت ایسا آیا تھا جب میں نے خودکشی کرنے کاارادہ کرلیاتھا لیکن میرا ایمان پختہ تھا جس کی وجہ سے میں ڈپریشن سے خود کو نکالنے میں کامیاب رہی۔
ایک سوال کے جواب میں یشماگل کاکہناتھامیرے بارے میں افواہیں پھیلائی گئیں کہ میں پہلے مسلمان نہیں تھی بلکہ میں عیسائی تھی اس لئے کے میرے نام کے ساتھ گل آتاہے۔ جب میں ڈپریشن سے گزر رہی تھی تو میں بہت نا امید ہوچکی تھی اور ایک وقت ایسا تھا کہ میرا ایمان کمزور ہوگیا تھا لیکن اس سے قبل مجھے بس یہ معلوم تھا کہ میں مسلمان ہوں اور ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئی ہوں تو مجھے نماز بھی پڑھنی ہے۔ لیکن تب مجھے پتہ نہیں ہوتا تھا کہ میں پڑھ کیا رہی ہوں۔
اداکارہ کامزیدکہناتھامجھے بچپن سے ہی مذہب کے حوالے سے رہنمائی دی گئی تھی لیکن میں نے اپنے مذہب کوپڑھانہیں تھالیکن ڈپریشن کے بعدمیں نے مذہب کوسمجھنے اورپڑھنے کی کوشش کی ۔جس کے بعد میرایقین مزیدمضبوط ہوا ہے۔
شادی سے متعلق پوچھےگئے سوال پراداکارہ کا کہناتھاکہ میری والدہ مجھے کہتی ہیں کہ میں29 برس کی ہوگئی ہوں میں نے ابھی تک شادی نہیں کی۔اپنی انڈسٹری سے ہی کوئی لڑکا ڈھونڈ لوں۔ ہمیشہ سوچتی ہوں کہ وہ کون لوگ ہیں جو انڈسٹری میں ایک دوسرے کو پسند کرلیتے ہیں کیونکہ پسینہ، گرمی اور بدبو جیسےحالات میں اداکار شوٹ کررہے ہوتےہیں۔ مجھے ایسے میں کوئی پسند نہیں آسکتا۔
یوٹیوب میزبان نے سوال پوچھا کہ آپ نے کہا ہے کہ فیروز خان آپ کا کرش ہے۔
جس پر یشما گل کا کہنا تھا کہ کرش نہیں بلکہ میں نے کہا تھا کہ میں انہیں اچھے اداکار کے طور پر پسند کرتی ہیں اور فیروز خان کسی بھی ڈرامے کے ہیرو کیلئے بہترین اداکار ہیں۔
میزبان نے اداکارہ سے مستقبل کے ساتھی کے حوالے سے سوال کیا کہ آپ کو کس طرح کا ساتھی پسند ہے جس پر اداکارہ نے کہا کہ وہ اچھا انسان ہونا چاہیے۔
اسی دوران میزبان نے ایک اورسوال پوچھا کہ مرد کی بدصورتی اس کی خالی جیب سمجھی جاتی ہے۔ اگر وہ کماتا نہیں ہے تو انسان جتنا بھی خوبصورت ہو وہ برا ہی لگتا ہے۔
جس پر یشما گل کاکہناتھا کہ میں نام نہیں لینا چاہتی لیکن اگر آپ اپنے اردگرد کے لوگوں کی مثالیں دیکھیں تو ایسی بہت سی مثالیں ہیں جہاں شادی شدہ خواتین اپنے شوہروں سے زیادہ کامیاب ہیں اور وہ ان کی پسند کی شادی ہے۔
میزبان نے سوالوں کاسلسلہ بڑھتے ہوئے کہاکہ مشہور ہے کہ لڑکا کماتا ہے تو لڑکی کو دیتا ہے، اور جب لڑکی کماتی ہے تو وہ کہتی ہے کہ مجھے لڑکے کی ضرورت نہیں ہے، یہ مشہور ہے کہ لڑکیاں اس طرح کی سوچ رکھتی ہیں، آپ کو کیا لگتا ہے ؟
جس جواب میں یشما گل کہناتھاکہ میرے خیال سے یہ بات اس حوالے سے کنفیوز کی جارہی ہے کہ جب لڑکی خود مختار ہوتی ہے تو وہ مجبور اور بےبس نہیں ہوتی، وہ خود اپنے لیے کھڑی ہوسکتی ہے اور اپنے گھر پر والدین کو بول سکتی ہے کہ میں آپ پر بوجھ نہیں ہوں اور میں کسی ایسے شخص سے شادی نہیں کروں گی جسے وہ جانتی نہیں ہے ۔
ادکارہ نے بات کو مزید بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’یا پھر جب وہ ایسے رشتے میں ہوتی ہے جہاں اس کا شوہر اس پر تشدد کرتا ہے تو ان حالات میں بھی خود مختار لڑکی اپنی لیے آواز اٹھا سکتی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ وہ اپنا خیال رکھ سکتی ہے۔