سرکاری ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن کے اربوں کے نادہندہ نکلے

سرکاری ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن کے اربوں کے نادہندہ نکلے
کیپشن: The government bodies were in default of billions of trading corporations

ایک نیوز:  قومی ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے دو سوسینتالیس ارب روپے سے زائد کے نادہندہ نکلے۔
 یوٹیلٹی اسٹورز، پاسکو اورنیشنل فرٹیلائزرسمیت متعدد سرکاری ادارے ملکی ضروریات کے لیے اجناس درآمد کرانے والے قومی ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے دو سوسینتالیس ارب روپے سے زائد کے نادہندہ نکلے،ٹی سی پی نے واجبات کی ریکوری کے لیے پارلیمنٹ سے مدد مانگ لی۔

دستاویز کے مطابق سرکاری اداروں نےگندم، چینی اور کھاد تو درآمد کر لی لیکن پندرہ سال میں بقایا جات نہ ادا کیے، جس پرٹی سی پی نے واجبات کی ریکوری کے لیے پارلیمنٹ سے مدد مانگ لی ہے۔

یوٹیلٹی اسٹورز، پاسکو اور نیشنل فرٹیلائزر سمیت بعض ادارے ٹی سی پی کے 247 ارب 50 کروڑ روپے کے نا دہندہ ہیں۔ یہ واجبات پندرہ سال یعنی 2008 سے 2022 کے دوران سود سمیت زیرالتواہیں۔

 وزارت صنعت و پیداوار کا ذیلی ادارہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن 74 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز 9 سال سے چینی کی مد میں 70 ارب جبکہ گندم کی مد میں 16 سال سے 3 ارب 36 کروڑ ادا کرنے ہیں۔

نیشنل فرٹیلائزرمارکیٹنگ لمیٹڈ کے ذمہ درآمدی کھاد کی مد میں 99 ارب روپے سے زیادہ کے واجبات ہیں۔اسی طرح پاکستان ایگریکلچر سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن یعنی پاسکو کے ذمہ بھی 45 ارب 80 کروڑ کے بقایاجات ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر سرکاری ادارے بھی ٹی سی پی کے 36 ارب 53 کروڑ روپے کے نادہندہ ہیں۔

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے سرکاری اداروں سے واجبات کی ریکوری کیلئے پارلیمنٹ سے مدد مانگ لی ، جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت نے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔