قومی ایئرلائن کی نجکاری کافیصلہ عدالت میں چیلنج

قومی ایئرلائن کی نجکاری کافیصلہ،عدالت میں چیلنج
کیپشن: Privatization of National Airline is sufficient, challenge in court

ایک نیوز:قومی ائیرلائن کی نجکاری کافیصلہ لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کردیاگیا۔
تفصیلات کےمطابق درخواست گزارسردارامبرمقصودکےوکیل نزاکت حسین عباسی نےدرخواست دائرکی۔
جسٹس جوادحسن نےاستفسارکیاکہ آپ کس حیثیت میں نجکاری چیلنج کرسکتےہیں؟
ایڈووکیٹ نزاکت حسین عباسی نےموقف اختیارکیاکہ پی آئی اے قومی اثاثہ ہے کوئی بھی شہری نجکاری کو چیلنج کر سکتا ہے۔

عدالت نےکہاکہ قومی ایئر لائن نے ملک کو خسارے میں ڈبو دیا،پی آئی اے کی نہ تو  سروس اچھی ہے اور نہ ہی منافع دے رہے ہیں۔
ایڈووکیٹ نزاکت حسین عباسی نےموقف اختیارکیاکہ اگر قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل ہوتا تو آج یہ حال نہ ہوتا۔
جسٹس جوادحسن نےکہاکہ نجکاری میں غیر قانونی کیا ہے۔
ایڈووکیٹ نزاکت حسین عباسی نےکہاکہ نجکاری کے دوران قانون کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، ایئر لائن کو اونے پونے داموں بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں، پی آئی اے اثاثہ نیویارک میں موجود ہوٹل اربوں ڈالر کی مالیت ہے، عدالت دیکھے کہ کیسے انہیں پونے داموں نجکاری کمیشن اسے بیچ رہی ہے۔
عدالت نےدلائل سننےکےبعداٹارنی جنرل اورفریقین کونوٹس جاری کردئیے۔پی آئی اے نجکاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔