ایک نیوز:پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں آپسی لڑائیوں اور اختلافات پر متعدد ممبران کھل کر سامنے آگئے جبکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں موبائل کےاستعمال پر بھی پابندی لگادی گئی، دوسری جانب شیر افضل مروت کی شبلی فراز کے حوالے سے کئے گئے ٹویٹ پر ان سے جواب بھی طلب کرلیا گیا، یہ ماجرا کیا ہے؟
ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا ماحول خوب گرم رہا،ایک ممبر اسمبلی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ممبران کو آپس میں لڑانے کے پلان کو پارلیمانی پارٹی کے سامنے رکھ دیا اور انکشاف کیا کہ ہمیں صوبائیت کے نام پر لڑایا جارہا ہے شیر افضل مروت کو شیخ وقاص اکرم کے سامنے لاکر لڑائی کروائی جانے کا انکشاف کیا گیا،عمر ایوب کے متبادل پنجاب سے سینئر رہنما کو لاکر آپسی لڑائی کروائی جاسکتی ہے۔
ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا بھی ممبران پر شکوک و شبہات کا اظہار،ہماری خبریں کون لیک کررہا ہے؟ اراکین نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں موبائل فون لانے پر بھی پابندی لگادی گئی اور کہا کہ ہماری باتیں باہر لیک ہوتی ہے موبائل فون نہ استعمال کیا جائے، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں غیر متعلقہ تمام افراد کا داخلہ بند کردیا۔
ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمانی پارٹی نے شیر افضل مروت کے ٹویٹ کا نوٹس بھی لے لیامتعدد ارکان کا شیر افضل مروت کے گزشتہ رات ٹویٹ پر افسوس کا اظہار، اراکین نے رائے دی کہ شیر افضل مروت سے گزشتہ رات کی گئی ٹویٹ کے بارے میں پوچھا جائے۔
دوسری جانب ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے پاکستان تحریک انصاف چیئرمین شپ کیلئے کسی سینئر رکن کو کمان دے سکتا جس کیلئے سابق صدر عارف علوی کا نام زیر غور ہے جبکہ پارٹی کے نئے سیکرٹری جنرل پنجاب سے لائے جانے کا امکان ہے۔