عمر ایوب کے استعفے پر شیرافضل مروت کا ردعمل

 عمر ایوب کے استعفے پر شیرافضل مروت کا ردعمل
کیپشن: Shirafazl Marwat's reaction to Umar Ayub's resignation

ایک نیوز:تحریک انصاف کےسیکرٹری جنرل عمرایوب کےاستعفیٰ کےبعدرہنماپی ٹی آئی شیرافضل مروت نےشبلی فرازسےتمام عہدوں سے مستعفی ہونےکامطالبہ کردیا۔
تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف میں ایک کےبعدایک اختلاف منظرعام آنےلگا۔قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمرایوب کےپارٹی عہدےسےمستعفی ہونےکےبعدرہنماپی ٹی آئی شیرافضل مروت کاکہناتھاکہ میں عمر ایوب خان کی طرف سے سیکرٹری جنرل کا عہدہ چھوڑنے کے دانشمندانہ فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ پارٹی کے اہم عہدوں پر فائز چند دیگر افراد کو بھی ان کی پیروی کرنی چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پارٹی ایک بھی کام پورا کرنے میں ناکام رہی۔ 

شیرافضل مروت کامزیدکہناتھاکہ خان جیل میں ہے اور مینڈیٹ کی بازیابی ابھی دور ہے۔ ہماری خواتین اور رہنما جیلوں میں بند ہیں اور ہم عوام کو ایک عظیم تحریک کے لیے متحرک کرنے میں ناکام رہے۔ بلے کے نشان، مخصوص نشستوں، ضمنی انتخابات اور پارٹی کی تنظیم نو کا نقصان ایسی چند مثالیں ہیں ۔جہاں پارٹی قیادت بری طرح ناکام رہی۔ 
رہنماپی ٹی آئی کاکہناتھاکہ پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹیاں فیورٹ پر مشتمل ہوتی ہیں اور فیصلے میرٹ پر نہیں ہوتے۔ میں شبلی فراز سے پارٹی آفس اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف دونوں سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں ،شبلی فرازکے استعفے سے ہی پارٹی قبضہ مافیا کے چنگل سے آزاد ہوگی۔ اگر پارٹی کارکن مجھے میدان میں چاہتے ہیں تو میرے مطالبے کے حق میں آواز بلند کریں۔ اگر شبلی کو ہٹایا گیا تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ پارٹی وقت کی ضرورت کے مطابق اٹھے گی۔ اگر ہم ماضی کی طرح ناقص لوگوں پر خاموشی اختیار کرتے رہے تو فتح نظر نہیں آئے گی۔