ایک نیوز: یونان کے نئے وزیر برائے مہاجرین نے قدامت پسند جماعت ”نیو ڈیموکریسی“ کی دوبارہ انتخابات میں زبردست کامیابی کے بعد ہجرت اور ملک میں غیر قانونی داخلوں پرسخت پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس کی نئی حکومت کے حلف اٹھانے کے چند گھنٹے بعد نومنتخب وزیر دیمتریس کیریڈیس نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’ہم انسان دوست ہیں لیکن نادان نہیں ہیں۔‘
سینٹرل رائٹ نیو ڈیموکریسی پارٹی نے اتوار کو ہونے والے انتخابات میں بائیں بازو کے مخالفین کو بنا کسی مشکل کے ہرا دیا۔
دائیں بازو کی اس جماعت نے یونان اور ترکی کی سرحد کے ساتھ دیوار کی توسیع کرنے اور مشرقی بحیرہ روم میں سخت گشت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے تاکہ تارکین وطن کی یورپی یونین میں داخل ہونے والی کشتیوں کو روکا جا سکے۔انسانی حقوق کے گروپس نے تارکین وطن کو زبردستی واپس بھیجے جانے کی متعدد رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جسے پش بیکس بھی کہا جاتا ہے۔اس دعوے کی حکومت نے تردید کی ہے لیکن مکمل طور پر آزاد انکوائری کی جانچ پڑتال سے مشروط ہونے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
یونان کے جنوب میں مچھلی پکڑنے والی کشتی کو حادثے جس میں سینکڑوں افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے، اس کے چند دنوں بعد اس نئی حکومت نے حلف اٹھایا تھا۔کیریڈیس نے کہا کہ ان کی حکومت کو امید ہے کہ اگلے چھ مہینوں میں یورپی یونین کے وسیع ہجرت کے معاہدے کی منظوری کو حتمی شکل دی جائے گی.