ان دستاویز میں یہ بتایا گیا ہے کہ نیب نے سال 2018میں ملک ریاض کی فیملی کی منی لانڈرنگ کے بارے ایوان کو آگاہ کیا، منی لانڈرنگ کے 4.25کروڑ پاﺅنڈ سے ون ہائیڈ پارک کی خریداری کی گئی۔
یہ خریداری سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے بیٹے حسن نوازکی جانب سے دی گئی رقم سےکی گئی تھی۔
منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ پانامہ لیکس میں شائع ہوا اور پانامہ کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کی ڈائری 4938/18میں بھی زیرِ بحث آیا۔
نیب نے 2021ءمیں بالواسطہ واگزار رقوم کی تفصیلات بھی ایوان میں بھی پیش کیں جس میں بتایا گیا کہ 3 سال کے دوران مجموعی طور پر 556ارب روپے کی رقم واگزار کرائی گئی۔
2019ءمیں 122ارب روپے، 2020میں 313ارب روپے جب کہ 2021ءمیں 69ارب روپے کی بالواسطہ ریکوری عمل میں لائی گئی۔
تین سال میں 41ارب روپے کی رقم باہمی سازی، از خود واپسی کے ذریعے واگزار کرائی گئی۔