ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی ایم کیو ایم اور بی اے پی کے قائدین سے رابطہ ہوا ہے, ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ اگر تحریری معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو ہم اپنے فیصلے میں آزاد ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کا وفاقی حکومت سے ایک اور وزارت کا مطالبہ کیا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی نے حکومت سے علیحدگی سے متعلق فیصلے پر اہم اجلاس رواں ہفتے طلب کر رکھا ہے۔
تینوں اتحادی جماعتوں میں سے کسی کے بھی علیحدگی ہونے سے وفاقی حکومت اکثریت ختم ہوجائے گی۔
ہماری اصل منزل خود انحصاری،ملک کو مستحکم بنانے کے راستے پر گامزن ہیں،وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری اصل منزل خود انحصاری ہے، فیصلوں پرمشاورت جمہوری عمل ہے۔
وزارت منصوبہ بندی کےزیرانتظام ٹرن اراؤنڈ پاکستان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کانفرنس میں شرکت میرے لیے باعث فخر ہے، ہماری اصل منزل خود انحصاری ہے، فیصلوں پرمشاورت جمہوری عمل ہے، پاکستان میں ہنر مند افراد کی کمی نہیں، ریکوڈک میں اربوں کا خزانہ دفن ہے۔
انہوں نے کہا کہ خود انحصاری ہی قوم کی سیاسی، معاشی آزادی کی ضمانت ہے، بنگلادیش میں 6 ارب ڈالر کی لاگت سے بڑا انفرا اسٹرکچر بنایا گیا، پاکستان میں وسائل اور ہنرمند لوگوں کی کمی نہیں، ریکوڈک میں اربوں روپے کا خزانہ دفن ہے، ابھی تک ہم نے ایک دھیلہ نہیں کمایا مگر اربوں روپے ضائع ہو گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ مقدمات کی مد میں ہم نے اربوں روپے ضائع کیے، پوری دنیا اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے، گزشتہ حکومت نے گیس کے سستے اور لانگ ٹرم معاہدے نہیں کیے، گزشتہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کو التوا کا شکار رکھا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز نے کہا کہ اگر کام کرنے کی نیت ہو تو راستے خود بن جاتے ہیں، اتحادی حکومت پاکستان کے چاروں صوبوں پر محیط ہے، وزرا کی گفتگو انتہائی ٹھوس اورسنجیدہ ہے، ہمیں اپنی ذاتی پسند ونا پسند سے بالاتر ہو کر ملک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا، ریڈ ٹیپ ازم، پرمٹ راج اور این او سی کے چکروں کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔