سوزوکی مہران کو پاکستانیوں کی محبوب ترین کار کا اعزاز حاصل ہے اور یہ اعزاز اس کے بہترین مائیلج یعنی کم فیول کے ساتھ زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت اور 2001 سے لے کر 2018 تک ایک ہی شکل وصورت ہونے کی وجہ سے ملا ہے۔ اس ماڈل کی مینٹینس اتنی آسان کہ مکینک اور مالک دونوں ہی کرسکتے ہیں جبکہ سپئیر پارٹس موٹر سائیکل کے پارٹس جتنی قیمت میں دستیاب ہیں۔
سوشل میڈیا پر خبر پھیلتے ہی انٹر نیٹ صارفین نے سوزوکی دوبارہ لانچنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ یادرہے سوزوکی مہران کو سب سے پہلے 1989 میں لانچ کیا گیا تھا جس میں وقت کے ساتھ ساتھ معمولی تبدیلیاں کی جاتی رہیں۔ 2013 میں مہران کایورو ٹو ماڈل فروخت کے لئے پیش کیا گیا جو اتنا مقبول ہوا کہ مالی سال 2013-14میں یورو ٹو ماڈل مہران کے 30 ہزار یونٹ فروخت ہوئے۔ تین عشروں تک پاکستان کی سڑکوں پرراج کرنے والی سوزوکی مہران اب بھی پاکستانیوں کے دلوں کی ملکہ ہے تاہم 2019 میں660 سی سی سوزوکی آلٹو کو 800 سی سی سوزوکی مہران کے متبادل کے طور پرپیش کیا گیا۔ پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی نے واضح کیا ہے کہ ابھی تک ان کا مہران کی پروڈکشن دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ نہیں لیکن انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا پر اٹھنے والے طوفان نے بتادیا کہ مہران اب بھی شہریوں کے دلوں میں بستی ہے۔