ایک نیوز: وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لئے اقدامات کررہے ہیں،میں سیلری کلاس سےہی یہاں آیاہوں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش رہی کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالا جائے،تاجردوست سکیم متعارف کرائی ہے، ٹیکس کےواجبات اداکرنےسےمعیشت مضبوط ہوگی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ریفنڈ ایڈمنسٹریشن پرکام ہورہا ہے،ٹیکسزبڑھانےکیلئےعوام کوسہولیات دیناہوں گی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ مقامی سطح پر ایف بی آر کیا کر رہی ہے سیلز ٹیکس آئی ٹی اور انکم ٹیکس ہم نے جولائی سے دینے شروع کر دیئے ہیں، 68 ارب روپے ہمیں ٹیکس کے مد میں مل چکے ہیں تاجر دوست سکیم سے بھی فائدہ ہورہا ہے، سب تاجروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ڈولپرز اور بلڈرس پر جو ٹیکس لگایا گیا ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، تقریباً 70 ملین کے یکم جولائی سے ریفنڈز جا چکے ہیں، یکم جولائی سے انڈسٹری کو 68 ارب کے ریفنڈز دئیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر ٹیکس سے جڑے معاملات زیر بحث ہیں، اگر ٹیکسز کی شرح کو 13 فیصد تک لے کر جانا ہے تو سب کو تعاون کرنا ہوگا، کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے ہی بجتی ہے، میرا شمار ملک کے زیادہ ٹیکس دینے والے افراد میں ہوتا ہے، اس لیے میں تنخواہ دار طبقے کے مسائل سمجھتا ہوں،صوبائی حکومتوں کا تعاون بھی ضروری ہے، زراعت پر ٹیکس عائد کرنے کے لیے صوبائی حکومتیں قانون سازی کریں گی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیکس نیٹ میں اضافے کی بات کرتا ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کی نگرانی وزیر اعظم خود کر رہے ہیں، میں آج چین کے دورے سے واپس أیا ہوں اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو لوگوں کو سہولیات دینا ہونگی، زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے صوبے قانون سازی کرینگے، ایف بی أر کی اصلاحات پر وزیر اعظم ہفتہ وار میٹنگ کرتے ہیں انکم ٹیکس سائیڈ 4کروڑ 90لاکھ نن فائلرز کی نشاندہی ہوئی ڈیجیٹلائزیشن سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا ،سیلز ٹیکس میں 600ارب کے ٹیکس فڑاڈ پکڑا گیا کسٹم میں 200ارب کی انڈر انوائسنگ سامنے أئی ہے۔