ایک نیوز: شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے میں حضرت سیّدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار کے قریب دھماکے ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔
رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد ایک ٹیکسی میں نصب کیا گیا تھا۔حضرت سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار کے قریب مضافاتی علاقے میں دھماکے سے 6 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے اور اس کے تین بچّے زخمی ہوئے ہیں۔علاقے میں واقع عمارتوں پرعاشورہ محرم کی مناسبت سے سبز، سرخ اور سیاہ جھنڈے اور بینرزآویزاں تھے۔ دھماکے سے آس پاس کی دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے جبکہ ایک دکان میں آگ لگی ہوئی تھی۔ دمشق کے اس محلّے کا نام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی سیّدہ زینب رضی اللہ عنہا کے ہی نام پر رکھا گیا ہے۔
عاشورمحرم الحرام کا دسواں دن ہے جو شیعہ مسلمانوں کے مقدس ترین ایام میں سے ایک ہے۔ یہ ساتویں صدی عیسوی میں موجودہ عراق میں کربلا کے مقام پرجنگ میں پیغمبراسلام ﷺ کے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے 72 ساتھیوں کی شہادت کی علامت ہے۔ یوم عاشور محرم کے ماتمی جلوسوں کے عروج کی علامت ہے۔
یوم عاشور سے قبل سیّدہ زینب کے علاقے میں ہونے والا یہ دوسرا دھماکا ہے۔اس سے قبل ایک موٹرسائیکل کے ساتھ نصب دھماکا خیز مواد کے پھٹنے سے دو شہری زخمی ہو گئے تھے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ خیابان کوع سودان میں پانی اور شربت کی ایک سبیل کے قریب دھماکہ ہوا۔شامی وزارت داخلہ نے ان حملوں کو "دہشت گردی کا واقعہ" قرار دیا ہے۔ دھماکہ ٹیکسی میں رکھے بم کی وجہ سے ہوا تاہم بعد میں کہا کہ بم کو ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
سرکای ٹیلی وژن کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جلی ہوئی ٹیکسی کو فوجی وردیوں میں ملبوس افراد اور مردوں نے بڑی تعداد میں گھیر رکھا ہے۔ علاقے میں واقع عمارتوں پر عاشورہ محرم کی مناسبت سے سبز، سرخ اور سیاہ جھنڈے اور بینر آویزاں ہیں۔