ایک نیوز: جمرود کی علی مسجد میں ہونے والے دہشت گردوں کے بزدلانہ حملہ پر علماء اور مشائخ نے شدید ردعمل ظاہر کیا، انہوں نے ایسے خودکش حملوں کو غیر شرعی، غیر اسلامی اور ناجائز قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں علما ء مشائخ نے مشترکہ بیان میں جمرود کی علی مسجد میں ہونے والی دہشت گرد ی کو بزدلانہ حملہ قرار دیا اور واقعہ کی شدید مذمت کی۔
علماء و مشائخ کا کہنا تھا کہ خیبر میں واقع مسجد پر خودکش حملے میں ایس ایچ او عدنان آفریدی نے قیمتی جان کی قربانی دے کر انسانیت کو سرخرو کیا۔
اسلامی سکالرز نے مزید کہا کہ خود کش حملوں کی نہ تو قرآن اجازت دیتا ہے اور علماء بھی یقینی طور پر اسے ناجائز سمجھتے ہیں،خیبر میں واقع مسجد علی پر دہشتگردوں کا خودکش حملے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی نے اپنی قیمتی جان کی قربانی دے کر انسانیت کو سرخرو کیا۔
اسلامی اسکالر نے کہا کہ پشاور میں ہونے والے حملہ غیر شرعی، غیر قرآنی اور غیر اسلامی ہے اور اس فعل حرام کی سزا جہنم ہے،وہ انسان بہت بڑا ظالم ہے جو مساجد کو ویران کرے اور لوگوں کو اللّٰہ کے ذکر سے منع کرے،خیبر میں مسجد علی پر حملہ کرنے والا بہت بڑا ظالم ہے،مسلمان کی شان مساجد کو بنانے میں ہے نہ کہ اڑانے میں ہے۔
اسلامی اسکالر نے مزید کہا کہ ملکی تنصیبات کو نقصان پہنچانا یا مساجد پر خودکش حملہ کرنا ایک مسلمان کا کام نہیں ہوسکتا،ان حملوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،مسجد علی میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی دل خراش ہے،خودکش حملے میں ایس ایچ او عدنان کی قیمتی جان ضائع ہوئی جو کہ بہت دکھ کی بات ہے،ایسے اعمال کرنے والے الٌٰلہ کی سزا کے مستحق ہیں۔
خیال رہے کہ جمرود مسجد میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعے پر آج ملک بھر میں یوم مذمت منایا جا رہا ہے۔