ایک نیوز نیوز: پاکستان میں دو بڑی کارساز کمپنیوں ٹویوٹا اور سوزوکی نے خام مال کی عدم دستیابی اور ڈالر کی قیمتوں میں عدم استحکام کےباعث آئندہ ماہ سے اپنے پلانٹس بند کرنے کا اعلان کیا ہے
رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا اور سوزوکی کے حکام کا کہنا ہے کہ فیصلہ درآمدی پابندیوں اور شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے خام مال کی عدم دستیابی کے پیش نظر کیا ہے۔ یادرہے وفاقی حکومت نے تیزی سے کم ہوتے غیرملکی ذخائر، روپے کی قدر میں کمی اور بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے درآمدات پرپابندی لگا رکھی ہے۔
انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو علی اصغر کا کہنا ہے کہ فیکٹری پلانٹ اگلے ماہ صرف 10 دن کے لئے کھلے گا وہ بھی صرف اس صورت میں جب سٹیٹ بینک ایل سی کھولنے کی اجازت دیدے۔ ان صارفین کو جنہیں تاخیر سے گاڑیاں فراہم ہوں گی انہیں بلا کٹوتی رقم واپس کرنیکی پیشکش کی ہے
اسی طرح سوزوکی موٹرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خام مال کی عدم دستیابی کے نتیجے میں اگست میں پلانٹ بند ہو سکتا ہے۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021 سے مئی 2022 تک پاکستان میں مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کی فروخت میں گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔