ایک نیوز نیوز: سندھ ہائی کورٹ نے اینکر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مذکورہ درخواست سندھ ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں، جوڈیشنل مجسٹریٹ کا فیصلہ سیشن عدالت میں چیلنج کیا جائے، 10 روز تک پوسٹ مارٹم نہ کرانے سے متعلق حکم امتناعی برقرار رہے گا۔فیصلے کے مطابق ’10 روز بعد حکم امتناعی ختم تصور ہو گا۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عامر لیاقت حسین کی بیٹی دعائے عامر اور تیسری بیوی دانیہ شاہ کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کے بچوں نے پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
اس سے قبل ڈاکٹر عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے دیا گیا تھا۔ بعدازاں اس درخواست میں تیسری اہلیہ دانیہ شاہ بھی فریق بنی تھیں۔
دانیہ شاہ نے پوسٹ مارٹم کرانے کی حمایت کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے شوہر عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ عامر لیاقت حسین رواں برس 9 جون کو کراچی میں واقع اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔