ایک نیوز نیوز: عراقی دارالحکومت بغداد میں سینکڑوں مظاہرین محفوظ ترین علاقے گرین زون کی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے پارلیمنٹ میں داخل ، السودانی نامنظور کے نعرے ،
رپورٹ کے مطابق عراقی عوام مقتدیٰ الصدر کے حامی ہیں اور وزارت عظمی کے عہدے کے لیے محمد السودانی کی حالیہ نامزدگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔مظاہرین میں سے بعض کمپلیکس کے آس پاس کی دیواروں پر چڑھنے کے بعد، ''السودانی باہر نکلو'' جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین کو عمارت کی میزوں پر چلتے ہوئے اور پارلیمنٹ کے اندر عراقی پرچم لہراتے رہے۔
Iraqi protesters storming the parliament building in Baghdad are demonstrating against the nomination of Mohammed al Sudani as Iraq’s new prime minister pic.twitter.com/uXVL9KoLZO
— owaisah (@owaisah99) July 27, 2022
یادرہے گرین زون عراق کا محفوظ ترین علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور یہاں اہم ترین سیاسی اور سفارتی عمارتیں واقع ہیں۔جس وقت مظاہرین پارلیمان کی عمارت میں داخل ہوئے اتفاق سے اس وقت وہاں کوئی قانون ساز موجود نہیں تھا۔
دوسری طرف عراق کے نگراں وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے مظاہرین سے پارلیمنٹ ہاؤس فوری خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایک بیان میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسزریاستی اداروں اور غیر ملکی مشنوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں گی، اور ملکی سلامتی کو نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔
یادرہے گزشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سے اب تک عراقی سیاسی جماعتیں وزارت عظمی کے عہدے کے لیے ایک نئے رہنما کے انتخاب کے حوالے سے کسی بھی معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہی ہیں ملک طویل عرصے سے ایک باقاعدہ وزیر اعظم کے بغیر ہے۔مقتدی الصدر کے بلاک نے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں، تاہم دوسری جماعتوں کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے کیونکہ کرد اور شیعہ قانون ساز کسی ایک معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔