ایک نیوز نیوز: شمالی بلوچستان میں رات گئے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق کان مہترزئی کے علاقے زغلونہ اور یعقوب کاریز میں سیلاب نے تباہی مچادی جس سے 100 سےزائد گھر اور فصلیں سیلاب میں بہہ گئیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق توبہ اچکزئی اور پاک افغان سرحدی علاقوں سمیت ژوب، قلعہ سیف اللہ، زیارت، پشین اور قلعہ عبداللہ میں رات سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ڈیمز کے اسپیل ویز کھولنے سے توبہ اچکزئی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔
چمن، پشین، مسلم باغ، کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، ریسکیو ٹیم نے سیلاب میں بہہ جانے والی خاتون اور 2 بچوں کی لاشیں نکال لیں جبکہ 2 بچے تاحال لاپتا ہیں، مکانات منہدم ہونے سے 15 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاک فوج اورایف سی اہلکار بھی سیلاب اوربارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان میں متاثرہ اوتھل اور لسبیلہ کے علاقوں کے لیے ہیلی کاپٹرکراچی سے روانہ کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ اس سے قبل 48 گھنٹوں کےدوران موسم کی خرابی کے باعث ہیلی کاپٹروں کی پرواز ممکن نہیں تھی۔
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ہیلی کاپٹر پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کریں گے جب کہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ضروری امدادی سامان بھی بھجوایا جائے گا۔