ایک نیوز نیوز: ڈیرہ غازی خان میں منگل کی رات دیر گئے پہاڑوں سے آنے والے سیلاب کے دوران حفاظتی بند ٹوٹنے سے 6 دیہاتی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
تفصیلات کے مطابق دوسری جانب بدھ کے روز سندھ اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں بارش سے متاثرہ خاندان حکومتی مدد کے منتظر ہیں یا اپنی مدد آپ کے تحت خود ہی محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جیسے ہی غیر معمولی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سامنے آنا شروع ہوئیں، طوفان سے متاثرہ شاداں لوند پروٹیکشن ڈائک سے مزید 6 افراد کے لاپتا ہونے کی اطلاع ملی۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق ڈی جی خان میں 13 مقامات پر 19 کشتیاں اور 225 ریسکیور متعین ہیں،ڈی جی خاں میں مختلف مقامات پر 5 میڈیکل بھی لگائے گے ہیں، ڈی جی خان سے 930 لوگوں کا محفوظ انخلاء اور 2809 لوگوں کو ٹرانسپورٹ کیا گیا ہے، ڈی جی خان میں 06 ڈیڈ باڈیز کو بھی لواحقین کے حوالے کیا جا چکا ہے۔
ترجمان ریسکیو کا کہنا ہے کہ راجن پور کے گیارہ مقامات پر 27 کشتیاں اور 88 ریسکیور متعین ہیں، راجن پور میں مختلف مقامات پر 8 میڈیکل بھی لگائے گے ہیں، راجن پور سے 1460 لوگوں کا محفوظ انخلاء اور 1568 لوگوں کو ٹرانسپورٹ کیا گیا ہے، راجن پور میں 13 لوگوں کو موقع پہ فرسٹ ایڈ اور ایک سیریس کو شفٹ کیا گیا ہے۔ڈی جی ریسکیو پنجاب کی ہدایت پر راجن پور اور ڈی جی خان میں فلڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔