ایک نیوز: شیخ رشید کو بڑا دھچکا، لال حویلی واگزار کرانے کیلئے ممکنہ آپریشن کیخلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر شیخ رشید اور متروکہ وقف املاک کے درمیان لال حویلی کی ملکیت کا تنازعہ طول پکڑ گیا۔ سول جج راولپنڈی نوید اختر نے لال حویلی واگزار کرانے کے لئے ممکنہ آپریشن کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کردی۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں لکھا ہے کہ قانون مفاد عامہ کے معاملات وفاقی یا صوبائی اداروں کی کاروائی میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا۔
یاد رہے کہ شیخ رشید احمد نے متروکہ وقف املاک کی لال حویلی کے خلاف کاروائی کو چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ لال حویلی اور ملحقہ اراضی کیس ابھی تک سول کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ لال حویلی سے بے دخلی کا نوٹس اور کاروائی غیر قانونی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لال حویلی سے متعلق اپیل متروکہ وقف املاک کے ایڈمنسٹریٹر کے پاس بھی زیر سماعت ہے۔ متروکہ وقف املاک پراپرٹی کی آڑ میں لال حویلی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتا ہے۔ متروکہ وقف املاک نے کارروائی کےلئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے پولیس طلب کر رکھی ہے۔ لال حویلی کے خلاف 30 جنوری کو آپریشن متوقع ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت لال حویلی کے خلاف کارروائی روکنے کا حکم دے۔
شیخ رشید کی جانب سے سردار عبد الرازق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ عدالت نے شیخ رشید احمد کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔