سندھ میں امن وامان کا قیام پہلی ترجیح ہے،مرادعلی شاہ

سندھ میں امن وامان کا قیام پہلی ترجیح ہے،مرادعلی شاہ
کیپشن: سندھ میں امن وامان کا قیام پہلی ترجیح ہے،مرادعلی شاہ

ایک نیوز:وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کاکہنا ہے کہ سندھ میں امن وامان کا قیام پہلی ترجیح ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی وزارت اعلیٰ سنبھالنے کے بعد مزارقائد پرحاضری،فاتحہ خوانی کی ۔ اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ، ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید، ڈپٹی مئیر کراچی سلمان عبداللہ مراد ،آئی جی سندھ رفعت مختار ، چیف سیکرٹری فخر عالم ، کراچی سے پیپلزپارٹی ارکان سندھ اسمبلی بھی وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کے ہمراہ تھے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  کامزار قائد پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ آج آفس میں میرا پہلا دن تھا ۔میں سب سے پہلے امن و امان پر میٹنگ کی ہے۔ہر حکومت کا اولین فرض یہی ہے ۔حکومت اپنے لوگوں کے لیے امن قائم کرے۔ امن وامان کی صورتحال پہلے بہتر نہیں تھی میں تسلیم کرتا ہوں۔پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایشو بھی حل کرنے کی کوشش کی ہے۔
 مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ میں پارٹی لیڈر شپ کا مشکور ہوں ۔جنہوں نے مجھے تیسری بار وزیر اعلی کے لیے نامزد کیا۔2022 کے سیلاب کے ابھی تک اثرات ہیں ۔ہم نے بلاول بھٹو کے 10نکات پرعمل کرنا ہے۔پینے کا پانی کے مسائل کو حل کرنا ہے ۔جلد اپنی ٹیم بھی بنا لوں گا ۔

وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھاکہ الیکشن میں پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں لی ہیں۔ہم نے سندھ کے لوگوں کی خدمت کی ہے۔لوگوں نے دیکھا ہے کون ان کے ساتھ ہے۔انہوں نے بڑا مینڈیٹ دیا ہے ۔اب ہماری ذمہ  داری بھی بڑھ گئی ہے ۔
مرادعلی شاہ کاکہنا تھا کہ طوفانی بارشوں کی کی پیشگوئی کے پیش نظر ہدایات جاری کردی۔لوگوں کی مشکلا ت کم کرنے کیلئے کے الیکٹرک انتظامیہ کو بھی بلایاہے۔ہم کوشش کررہے ہیں۔2008 کے مقابلے میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے۔ ہیلتھ اور ایجوکیشن میں پہلے جب آیا تھا ایمرجنسی لگائی تھی۔اس کے بعد بہتری بھی آئی ہے ۔سندھ میں جو صحت کی سہولیات ہیں ۔وہ پورے پاکستان میں نہیں ہیں۔میرٹ پر اساتذہ بھرتی ہم نے کیے ہیں ۔

 قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا لال شہباز قلندر کے مزار پرحاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ   قانونی ماہرین قومی اسمبلی اجلاس پر بات کر چکے ہیں۔پہلے اسپیکر نے غلط طریقے سے اسمبلی توڑی۔آئینی طریقے سے عمران خان وزارت عظمی سے فارغ ہوئے۔آئین میں لکھا ہے 21ویں دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ہے۔کل آئینی طریقے سے اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس طلب کیا ہے۔صدر عارف علوی نے دوسری بار غیر آئینی بات کی ہے۔عدم اعتماد کی تحریک جمع تھی تب اسمبلی توڑی۔اس وقت اسمبلی کو عدالت نے بحال کیا۔اب صدر نے اجلاس نہ بلا کر غیرآئینی کام کیا ہے ۔قومی اسمبلی کے ارکان کل حلف اٹھائیں گے۔بلوچستان اور کے پی کے میں آج حلف اٹھایا گیا ہے۔جمہوریت اپنی طرف گامزن ہے۔ یہ سفر چلتا رہے گا۔

مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ قلندر لعل شہباز کا 772واں عرس مبارک کل سے ہوگا، انتظامات مکمل ہیں۔پورے ملک سے زائرین سیہون آئے ہیں۔کمشنر اور ڈی آئی جی حیدرآباد سے کہا ہے کہ زائرین کو ہر ممکن سہولت میسر کریں۔سیہون عرس مبارک پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔

 مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ  آصف زرداری مارچ کے مہینے میں ملک کے صدر بنیں گے۔ہم سندھ سے شروعات کریں گے اور بلاول بھٹو کو اس ملک کا وزیراعظم ووٹوں سے بنائیں گے۔بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کی آفر کی گئی مگر اس نے کہا میں عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم بنوں گا۔