ازخودنوٹس کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا پیروی نہ کرنےکافیصلہ 

 ازخودنوٹس کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا پیروی نہ کرنےکافیصلہ 
کیپشن: In the Spontaneous Notice Case, the Islamabad High Court decided not to follow the bar

ایک نیوز :اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے  پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق آئینی درخواست کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے نومنتخب صدر نوید ملک اور سیکریٹری رضوان شبیر نے کیس کی  فیصلے کا باضابطہ اعلان کر دیا ۔فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی ایگزیکٹو کے اجلاس میں کیا گیا ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ کے مطابق سابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ذاتی سیاسی مقاصد کے لئے مختلف مقدمات دائر کئے۔سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے الیکشن لیکن کے سلسلے میں آئینی درخواست بھی بھی اسی کا حصہ ہے۔سابق صدر بار نے سپریم کورٹ میں یہ آئینی درخواست ذاتی حیثیت میں دائر کی تھی۔سپریم کورٹ میں دائر اس آئینی درخواست کی اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی۔آئینی درخواست دائر کرنے کے لئے کابینہ اجلاس یا قرارداد ریکارڈ پر موجود نہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اس آئینی درخواست سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس آئینی درخواست کی سپریم کورٹ میں پیروی نہیں کی جائے گی۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا فورم کسی سیاسی جماعت کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔وکلاء تنقید کرتے رہے کہ بار کے فورم کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار کا فورم صرف وکلاء کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنا ہے۔بینچ اور بار میں بہتر تعلقات استوار کرنے ہیں، عدالتوں کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔ضلعی عدالتوں کی اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس منتقلی اور وکلاء کمپلیکس کی جلد تعمیر کے لئے بھرپور کوشش کریں گے۔